aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "raatib"
محل کے خواجہ سرا کے پالتو کتے کوراتب دیا جاتا ہے
آ کہ وابستہ ہیں اس حسن کی یادیں تجھ سےجس نے اس دل کو پری خانہ بنا رکھا تھا
گر آج اوج پہ ہے طالع رقیب تو کیایہ چار دن کی خدائی تو کوئی بات نہیں
ہے راکب تقدیر جہاں تیری رضا دیکھ!
آخر کار وہ گھڑی آئیبار ور ہو گئے رقیب مرے
رقیب ہو تو کس لیے تری خود آگہی کی بے ریا نشاط ناب کاجو صد نوا و یک نوا خرام صبح کی طرح
چہار سمت محلے کے گوشے گوشے میںفضا میں آج بھی لا ریب گونجتے ہوں گے
پھول کیا شگوفے کیا چاند کیا ستارے کیاسب رقیب قدموں پر سر جھکانے لگتے ہیں
تلسیؔ و خسروؔ ہیں تیریتعریف میں رطب اللساں
پنڈت و ملا و راہب بے ضرر ٹھہرے مگرٹوٹنے والا ہے تجھ پر اک یہودی کا عتاب
تمہی کو آج مرے روبرو بھی ہونا تھااور ایسے رنگ میں جس کا کبھی گماں بھی نہ ہو
سمندر کی تہ میں تو بستی نہیں ہیںمگر اپنے لا ریب پہرے کی خاطر
آج ہیں جو حکمراں ان سے بڑھ کے خوفناک ان کے سب رقیب ہیںدندنا رہے ہیں جو لے کے ہاتھ میں چھرا
مجھے رتی برابر غم نہیں ہوتا کسی کی موت کااور یہ بھی سن لو
رقیب سے بھی ملوں گا تمہارے حکم پہ میںجو اب تلک نہ کیا تھا اب آہ کر لوں گا
پیڑ کے سائے کی پہچان یہودی راہبرک گیا آب رواں بیوہ کے دروازے پر
وہ جس کے زرد جسم کا تمہیں بہت خیال تھا!رقیب تھی مری؟
کوئی ٹھکانے پہ کوئی کھانے پہ جا رہا ہےحبیب دست رقیب تھامے
درد صحرا نصیب ہے اپناایک وحشت رقیب ہے اپنا
ہاتف نے کہا رو کے کہ اے رب سماوات!لا ریب سراسر ہیں بجا دونوں کے فتوات
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books