aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sehan"
ستاروں کے لمحے، ستاروں کے سال!مرے صحن میں ایک کمسن بنفشے کا پودا ہے
جوان لڑکوں کی تالیاں تھی نہ صحن میں شوخلڑکیوں کے تھرکتے پاؤں تھرک رہے تھے،
چادریں مال غنیمت میں جو اب کے آئیںصحن مسجد میں وہ تقسیم ہوئیں سب کے حضور
سومناتی رفعتیں بھارت کی تہذیب قدیمپاٹلی پترا کی شہرت مگدھ کی شان عظیم
اٹھائے پھرتیں جوان پریوں کی محملوں کویہ صحن قریہ ہے ان جگہوں پر گھنی کجھوروں کی سبز شاخیں
تمہیں دکھاؤںیہ صحن مسجد تھا یاں پہ آیت فروش بیٹھے دعائیں خلقت کو بیچتے تھے
صحن میں پھیلی ہےتلخ تر رات کی رانی کی مہک
اک گھڑی بھر کے لئے گونج اٹھا صحن قفسبٹ گئی درد کی توقیر کئی ناموں میں
پھر صحن کے نل سے بہتے پانی کی آوازمرے رستے پر
آخر شب تھیوہ صحن مسجد میں بے سدھ پڑا سو رہا تھا
شان آنکھوں میں نہ جچتی تھی جہانداروں کیکلمہ پڑھتے تھے ہمیں چھاؤں میں تلواروں کی
کوئی قابل ہو تو ہم شان کئی دیتے ہیںڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں
تڑپ صحن چمن میں آشیاں میں شاخساروں میںجدا پارے سے ہو سکتی نہیں تقدیر سیمابی
خیریت جاں راحت تن صحت داماںسب بھول گئیں مصلحتیں اہل ہوس کی
ٹھہرتا نہیں کاروان وجودکہ ہر لحظ ہے تازہ شان وجود
خیر محرومیوں کے وہ دن تو گئےآج میلہ لگا ہے اسی شان سے
صحن زنداں کے بے وطن اشجارسرنگوں محو ہیں بنانے میں
نہاں ہے تیری محبت میں رنگ محبوبیبڑی ہے شان بڑا احترام ہے تیرا
خدا کی شان ہے نا چیز چیز بن بیٹھیں!جو بے شعور ہوں یوں با تمیز بن بیٹھیں!
کیسا ویر مہان تھا بھارتکتنا عالی شان تھا بھارت
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books