ترے انتظار میں اس طرح مرا عہد شوق گزر گیا
سر شام جیسے بساط دل کوئی خستہ حال سمیٹ لے
-
موضوع : انتظار
دل کی بساط کیا تھی نگاہ جمال میں
اک آئینہ تھا ٹوٹ گیا دیکھ بھال میں
لگی تھی جان کی بازی بساط الٹ ڈالی
یہ کھیل بھی ہمیں یاروں نے ہارنے نہ دیا
زندگی کی بساط پر باقیؔ
موت کی ایک چال ہیں ہم لوگ
یہ کائنات مرے سامنے ہے مثل بساط
کہیں جنوں میں الٹ دوں نہ اس جہان کو میں
-
موضوع : دنیا