Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیسٹ جام شاعری

جام ہے توبہ شکن توبہ مری جام شکن

سامنے ڈھیر ہیں ٹوٹے ہوئے پیمانوں کے

ریاضؔ خیرآبادی

جام لے کر مجھ سے وہ کہتا ہے اپنے منہ کو پھیر

رو بہ رو یوں تیرے مے پینے سے شرماتے ہیں ہم

غمگین دہلوی

بھر بھر کے جام بزم میں چھلکائے جاتے ہیں

ہم ان میں ہیں جو دور سے ترسائے جاتے ہیں

ریاضؔ خیرآبادی

ایسی قسمت کہاں کہ جام آتا

بوئے مے بھی ادھر نہیں آئی

مضطر خیرآبادی

غیر لیں محفل میں بوسے جام کے

ہم رہیں یوں تشنہ لب پیغام کے

مرزا غالب

ایک نغمہ اک تارا ایک غنچہ ایک جام

اے غم دوراں غم دوراں تجھے میرا سلام

ساغر صدیقی

جام عشق پی چکے زندگی بھی جی چکے

اب ہلالؔ گھر چلو اب تو شام ہو گئی

ہلال فرید

ہم جام مے کے بھی لب تر چوستے نہیں

چسکا پڑا ہوا ہے تمہاری زبان کا

ریاضؔ خیرآبادی

بادہ و جام کے رہے ہی نہیں

ہم کسی کام کے رہے ہی نہیں

سرفراز خالد

جام شراب اب تو مرے سامنے نہ رکھ

آنکھوں میں نور ہاتھ میں جنبش کہاں ہے اب

اختر شاہجہانپوری

جام عقیق زرد ہے نرگس کے ہاتھ میں

تقسیم کر رہا ہے مے ارغواں بسنت

منیر  شکوہ آبادی
بولیے