Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جشن ریختہ 2022 کی شاعرات

اس انتخاب میں جشن ریختہ 2022کےپروگرام 'بزم شاعرات' میں شامل شاعرات کے نمائندہ اشعار کو جمع کیا گیا ہے۔

پھیلتے ہوئے شہرو اپنی وحشتیں روکو

میرے گھر کے آنگن پر آسمان رہنے دو

عذرا نقوی

ہار اس کی جیتنے کا شوق میرا لے گئی

پھر مجھے ہارا ہوا ہر مرحلہ اچھا لگا

حنا رضوی

میں سامنے ہوں ابھی گفتگو کرو مجھ سے

کہ بعد میں مری تصویر دیکھتے رہنا

جیوتی آزاد کھتری

چپکے چپکے عشق کرنے کا کوئی حاصل نہیں

عشق میں منزل ملا کرتی ہے رسوائی کے بعد

حنا رضوی

ہم سے کہا گیا تھا کہ رانی بنیں گی آپ

یعنی کہ خود کو پہلے ہی راجا کہا گیا

مادھوی شنکر

تم کو چاہیں بھی اور غیر کے ساتھ بھی دیکھیں

تم کیا جانو عشق کی کیا کیا لاچاری ہے

رضوانہ بانو اقرا

الجھے الجھے ریشم کی ڈور سے بندھے رشتے

ہر گھڑی محبت کا امتحان رہنے دو

عذرا نقوی

کیسے کر لوں یقین میں تیرا

قسموں کا کیا ہے سارے کھاتے ہیں

رضوانہ بانو اقرا

میں بھول جاؤں تجھے یا میں انتظار کروں

تو اپنے جانے سے پہلے مجھے بتا کر جا

پرگیا شرما

مجھ میں کیا میرے سوا اور بھی رہتا ہے کوئی

میں تو سو جاتی ہوں پھر خواب کسے دکھتے ہیں

پونم میرا

مسیحا مان بیٹھا ہے وہ خود کو

اسے کچھ زخم کیا دکھلا دئے ہیں

مادھوی شنکر

مان لیتی میں کہا اس کا مگر

وہ گزارش کر رہا ہے ضد نہیں

جیوتی آزاد کھتری

دیکھ کر ستاروں کو مجھ کو تو یہ لگتا ہے

دور آسمانوں میں سگریٹیں سلگتی ہیں

پرگیا شرما

دشت آنکھوں میں تھا آواز میں ویرانی تھی

کھا گیا شہر اسے کہتے ہیں دیوانی تھی

پونم میرا
بولیے