عجب تیری ہے اے محبوب صورت
نظر سے گر گئے سب خوب صورت
مجھ کو معلوم ہے محبوب پرستی کا عذاب
دیر سے چاند نکلنا بھی غلط لگتا ہے
کیا ستم ہے کہ وہ ظالم بھی ہے محبوب بھی ہے
یاد کرتے نہ بنے اور بھلائے نہ بنے
مرتا ہے جو محبوب کی ٹھوکر پہ نظیرؔ آہ
پھر اس کو کبھی اور کوئی لت نہیں لگتی
گلابوں کے نشیمن سے مرے محبوب کے سر تک
سفر لمبا تھا خوشبو کا مگر آ ہی گئی گھر تک
ہمارے دل کی حالت گیسوئے محبوب جانے ہے
پریشاں کی پریشانی پریشاں خوب جانے ہے
کتنے محبوب گھروں سے گئے کس کو معلوم
واپس آئے ہیں جو اپنوں میں خبر کی صورت
کوئی سمجھائیو یارو مرا محبوب جاتا ہے
مرا مقصود جاتا ہے مرا مطلوب جاتا ہے
تو ہی وہ پھول ہے جو ہے محبوب
پتے پتے کا ڈالی ڈالی کا
کسی محبوب گندم گوں کی الفت میں گزرتے ہیں
دم اپنا جسم سے یا خلد سے آدم نکلتا ہے
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online