Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات پر کی گئی شاعری

ہوا ہے شہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتا

وگرنہ شہر میں غالبؔ کی آبرو کیا ہے

مرزا غالب

آج کی رات دوالی ہے دیے روشن ہیں

آج کی رات یہ لگتا ہے میں سو سکتا ہوں

عزم شاکری

دن ایک ستم ایک ستم رات کرو ہو

وہ دوست ہو دشمن کو بھی تم مات کرو ہو

کلیم عاجز

انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رات جدائی کی

تم کیا سمجھو تم کیا جانو بات مری تنہائی کی

قتیل شفائی

دن سلیقے سے اگا رات ٹھکانے سے رہی

دوستی اپنی بھی کچھ روز زمانے سے رہی

ندا فاضلی

آج آنکھوں میں کوئی رات گئے آئے گا

آج کی رات یہ دروازہ کھلا رہنے دے

شکیل اعظمی

آ مرے چاند رات سونی ہے

بات بنتی نہیں ستاروں سے

یوسف ظفر

دن نہیں رات نہیں صبح نہیں شام نہیں

رہ گئی ایک نہیں ہاں کا کہیں نام نہیں

نامعلوم

آنکھ لگتی نہیں جرأتؔ مری اب ساری رات

آنکھ لگتے ہی یہ کیسا مجھے آزار لگا

جرأت قلندر بخش

اک دائمی سکوں کی تمنا ہے رات دن

تنگ آ گئے ہیں گردش شام و سحر سے ہم

شو رتن لال برق پونچھوی

اندھیری رات کی پرچھائیوں میں ڈوب گیا

سحر کی کھوج میں جو بھی افق کے پار گیا

اختر امام رضوی

اک رات ہے پھیلی ہوئی صدیوں پر

ہر لمحہ اندھیروں کے اثر میں ہے

جمنا پرشاد راہیؔ

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے