aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ہوا ہے شہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتا
وگرنہ شہر میں غالبؔ کی آبرو کیا ہے
آج کی رات دوالی ہے دیے روشن ہیں
آج کی رات یہ لگتا ہے میں سو سکتا ہوں
دن ایک ستم ایک ستم رات کرو ہو
وہ دوست ہو دشمن کو بھی تم مات کرو ہو
انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رات جدائی کی
تم کیا سمجھو تم کیا جانو بات مری تنہائی کی
دن سلیقے سے اگا رات ٹھکانے سے رہی
دوستی اپنی بھی کچھ روز زمانے سے رہی
آج آنکھوں میں کوئی رات گئے آئے گا
آج کی رات یہ دروازہ کھلا رہنے دے
آ مرے چاند رات سونی ہے
بات بنتی نہیں ستاروں سے
دن نہیں رات نہیں صبح نہیں شام نہیں
رہ گئی ایک نہیں ہاں کا کہیں نام نہیں
آنکھ لگتی نہیں جرأتؔ مری اب ساری رات
آنکھ لگتے ہی یہ کیسا مجھے آزار لگا
اک دائمی سکوں کی تمنا ہے رات دن
تنگ آ گئے ہیں گردش شام و سحر سے ہم
اندھیری رات کی پرچھائیوں میں ڈوب گیا
سحر کی کھوج میں جو بھی افق کے پار گیا
اک رات ہے پھیلی ہوئی صدیوں پر
ہر لمحہ اندھیروں کے اثر میں ہے
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books