پاکستانی شاعر اور نغمہ نگار
سیفؔ انداز بیاں رنگ بدل دیتا ہے
ورنہ دنیا میں کوئی بات نئی بات نہیں
شور دن کو نہیں سونے دیتا
شب کو سناٹا جگا دیتا ہے
تم کو بیگانے بھی اپناتے ہیں میں جانتا ہوں
میرے اپنے بھی پرائے ہیں تمہیں کیا معلوم
کیا قیامت ہے ہجر کے دن بھی
زندگی میں شمار ہوتے ہیں
آج کی رات وہ آئے ہیں بڑی دیر کے بعد
آج کی رات بڑی دیر کے بعد آئی ہے
زندگی کس طرح کٹے گی سیفؔ
رات کٹتی نظر نہیں آتی
ہمیں خبر ہے وہ مہمان ایک رات کا ہے
ہمارے پاس بھی سامان ایک رات کا ہے
جس دن سے بھلا دیا ہے تو نے
آتا ہی نہیں خیال اپنا
تم نے دیوانہ بنایا مجھ کو
لوگ افسانہ بنائیں گے تمہیں
کیوں اجڑ جاتی ہے دل کی محفل
یہ دیا کون بجھا دیتا ہے
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online