Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اردو شا عری میں دیپاولی: روشنی کے ہزار رنگ

دیپاولی برصغیر کا سب سے شاندار تہوار ہے۔ اپنی مذہبی اہمیت کے علاوہ یہ تہوار ہماری فطری خوبی کا ایک ثقافتی جشن بھی ہے۔ آیئے روشنیوں کے اس تہوار کو ہمارے شعری انتخاب کے ساتھ منایئے۔

رات کو جیت تو پاتا نہیں لیکن یہ چراغ

کم سے کم رات کا نقصان بہت کرتا ہے

عرفان صدیقی

ہے رام کے وجود پہ ہندوستاں کو ناز

اہل نظر سمجھتے ہیں اس کو امام ہند

علامہ اقبال

شہر کے اندھیرے کو اک چراغ کافی ہے

سو چراغ جلتے ہیں اک چراغ جلنے سے

احتشام اختر

سبھی کے دیپ سندر ہیں ہمارے کیا تمہارے کیا

اجالا ہر طرف ہے اس کنارے اس کنارے کیا

حفیظ بنارسی

دیکھوں ترے ہاتھوں کو تو لگتا ہے ترے ہاتھ

مندر میں فقط دیپ جلانے کے لیے ہیں

جاں نثار اختر

آپ آئے تو بہاروں نے لٹائی خوشبو

پھول تو پھول تھے کانٹوں سے بھی آئی خوشبو

نامعلوم

روشنی آدھی ادھر آدھی ادھر

اک دیا رکھا ہے دیواروں کے بیچ

عبید اللہ علیم

راہوں میں جان گھر میں چراغوں سے شان ہے

دیپاولی سے آج زمین آسمان ہے

عبید اعظم اعظمی

جائے گی گلشن تلک اس گل کی آمد کی خبر

آئے گی بلبل مرے گھر میں مبارک باد کو

سخی لکھنوی

کھڑکیوں سے جھانکتی ہے روشنی

بتیاں جلتی ہیں گھر گھر رات میں

محمد علوی

بیس برس سے اک تارے پر من کی جوت جگاتا ہوں

دیوالی کی رات کو تو بھی کوئی دیا جلایا کر

ماجد الباقری

یہ بھی اعجاز مجھے عشق نے بخشا تھا کبھی

اس کی آواز سے میں دیپ جلا سکتا تھا

احمد خیال

دلوں کو تیرے تبسم کی یاد یوں آئی

کہ جگمگا اٹھیں جس طرح مندروں میں چراغ

فراق گورکھپوری

اک دیا دل کی روشنی کا سفیر

ہو میسر تو رات بھی دن ہے

ادریس بابر

شامل ہوئے ہیں بزم میں مثل چراغ ہم

اب صبح تک جلیں گے لگاتار دیکھنا

حنیف اخگر

آؤ تو میرے صحن میں ہو جائے روشنی

مدت گزر گئی ہے چراغاں کئے ہوئے

اشہد بلال ابن چمن

ذرا سے رزق میں برکت بھی کتنی ہوتی تھی

اور اک چراغ سے کتنے چراغ جلتے تھے

عتیق اللہ

سمیٹ لیں مہ و خورشید روشنی اپنی

صلاحیت ہے زمیں میں بھی جگمگانے کی

مظہر امام

ہر طرف پھیلی ہوئی تھی روشنی ہی روشنی

وہ بہاریں تھیں کہ اب کے باغ میں رستہ نہ تھا

شہزاد احمد

میں روشنی پہ زندگی کا نام لکھ کے آ گیا

اسے مٹا مٹا کے یہ سیاہ رات تھک گئی

نسیم انصاری

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے