Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

حیدر علی جعفری

حیدر علی جعفری کے اشعار

آئے ٹھہرے اور روانہ ہو گئے

زندگی کیا ہے، سفر کی بات ہے

خون مزدور کا ملتا جو نہ تعمیروں میں

نہ حویلی نہ محل اور نہ کوئی گھر ہوتا

بھلا نہ پایا اسے جس کو بھول جانا تھا

وفاؤں سے مرا رشتہ بہت پرانا تھا

کس کی صدا فضاؤں میں گونجی ہے چار سو

کس نے مجھے پکارا ہے بچپن کے نام سے

سبھی تو دوست ہیں کیوں شک عبث ہوا مجھ کو

کسی کے ہاتھ کا پتھر مری تلاش میں ہے

کھینچ دیتا میں زمانے پہ محبت کے نقوش

میرے قبضے میں اگر خامۂ شہ پر ہوتا

کیا ضروری ہے جوئے شیر کی بات

کیوں نہ گنگ و جمن کی بات کریں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے