Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Anjum Azmi's Photo'

انجم اعظمی

1931 - 1990 | کراچی, پاکستان

پاکستانی شاعر اور مصنف، ’لب ورخسار‘ کے نام سے محبت کی نظموں کا مجموعہ شائع ہوا، ’شاعری کی زبان‘ ان کے تنقیدی مضامین کا مجموعہ ہے

پاکستانی شاعر اور مصنف، ’لب ورخسار‘ کے نام سے محبت کی نظموں کا مجموعہ شائع ہوا، ’شاعری کی زبان‘ ان کے تنقیدی مضامین کا مجموعہ ہے

انجم اعظمی کے اشعار

290
Favorite

باعتبار

تجھ سے پردہ نہیں مرے غم کا

تو مری زندگی کا محرم ہے

کوئی تو خیر کا پہلو بھی نکلے

اکیلا کس طرح یہ شر رہے گا

بٹھا کے سامنے تم کو بہار میں پی ہے

تمہارے رند نے توبہ بھی روبرو کر لی

اب نہ وہ جوش وفا ہے نہ وہ انداز طلب

اب بھی لیکن ترے کوچے سے گزر ہوتا ہے

نکلو بھی کبھی سود و زیاں سے ورنہ

کوچے میں ترے کون بھلا آئے گا

دل نہ کعبہ ہے نے کلیسا ہے

تیرا گھر ہے حریم مریم ہے

غلط ہے جذبۂ دل پر نہیں کوئی الزام

خوشی ملی نہ ہمیں جب تو غم کی خو کر لی

علاج اس کا گزر جانا ہے جاں سے

گزر جانے کا جاں سے ڈر رہے گا

خاک نے کتنے بد اطوار کئے ہیں پیدا

یہ نہ ہوتے تو اسی خاک سے کیا کیا ہوتا

خالی بھی تو کر خانۂ دل دنیا سے

اس گھر میں مری جان خدا آئے گا

آؤ خوش ہو کے پیو کچھ نہ کہو واعظ کو

میکدے میں وہ تماشائی ہے کچھ اور نہیں

میری دنیا میں ابھی رقص شرر ہوتا ہے

جو بھی ہوتا ہے بہ انداز دگر ہوتا ہے

کیوں ہوا مجھ کو عنایت کی نظر کا سودا

آج رسوائی ہی رسوائی ہے کچھ اور نہیں

Recitation

بولیے