Afzal Gauhar Rao's Photo'

افضل گوہر راؤ

1965 | سرگودھا, پاکستان

افضل گوہر راؤ کے اشعار

457
Favorite

باعتبار

چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت ہے میاں

شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا

ہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہو سکتا

ایک ہی عشق دوبارہ تو نہیں ہو سکتا

تو پرندوں کی طرح اڑنے کی خواہش چھوڑ دے

بے زمیں لوگوں کے سر پر آسماں رہتا نہیں

میں ایک عشق میں ناکام کیا ہوا گوہرؔ

ہر ایک کام میں مجھ کو خسارا ہونے لگا

یہ کیسے خواب کی خواہش میں گھر سے نکلا ہوں

کہ دن میں چلتے ہوئے نیند آ رہی ہے مجھے

مری تو آنکھ مرا خواب ٹوٹنے سے کھلی

نہ جانے پاؤں دھرا نیند میں کہاں میں نے

گمراہ کب کیا ہے کسی راہ نے مجھے

چلنے لگا ہوں آپ ہی اپنے خلاف میں

کون سی ایسی کمی میرے خد و خال میں ہے

آئنہ خوش نہیں ہوتا کبھی مل کر مجھ سے

ایک ہی دائرے میں قید ہیں ہم لوگ یہاں

اب جہاں تم ہو کوئی اور وہاں تھا پہلے

یہاں بھلا کون اپنی مرضی سے جی رہا ہے

سبھی اشارے تری نظر سے بندھے ہوئے ہیں

اپنے بدن سے لپٹا ہوا آدمی تھا میں

مجھ سے چھڑا کے مجھ کو بتا کون لے گیا

تمہیں ہی صحرا سنبھالنے کی پڑی ہوئی ہے

نکل کے گھر سے بھی ہم تو گھر سے بندھے ہوئے ہیں

کیا مصیبت ہے کہ ہر دن کی مشقت کے عوض

باندھ جاتا ہے کوئی رات کا پتھر مجھ سے

کس پیاس سے خالی ہوا مشکیزہ ہمارا

دریا سے جو اٹھ آئے ہیں صحرا کی طرف ہم

جانے وو شہر میں اب کس کا برا مانتا ہے

میں تو جب بات کروں اس ث برا مانتا ہے

مری نظر تو خلاؤں نے باندھ رکھی تھی

مجھے زمیں سے کہاں آسماں دکھائی دیا

دیر تک کوئی کسی سے بدگماں رہتا نہیں

وہ وہاں آتا تو ہوگا میں جہاں رہتا نہیں

Recitation

aah ko chahiye ek umr asar hote tak SHAMSUR RAHMAN FARUQI

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے