Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ajiz Matvi's Photo'

عاجز ماتوی

1935 | لکھنؤ, انڈیا

ہنومان پرساد شرما عاجز ماتوی ماہر عروض اور عربی و فارسی کے اسکالر ہیں

ہنومان پرساد شرما عاجز ماتوی ماہر عروض اور عربی و فارسی کے اسکالر ہیں

عاجز ماتوی

غزل 20

اشعار 12

آغاز محبت میں عاجزؔ رکتی نہ تھی موج اشک رواں

انجام اب ان خشک آنکھوں سے اک اشک نکلنا مشکل ہے

جس کی ادا ادا پہ ہو انسانیت کو ناز

مل جائے کاش ایسا بشر ڈھونڈتے ہیں ہم

حسرتیں آ آ کے جمع ہو رہی ہیں دل کے پاس

کارواں گویا پہنچنے والا ہے منزل کے پاس

ہو بجلیوں کا مجھ سے جہاں پر مقابلہ

یارب وہیں چمن میں مجھے آشیانہ دے

ہوتا ہے محسوس یہ عاجزؔ شاید اس نے دستک دی

تیز ہوا کے جھونکے جب دروازے سے ٹکراتے ہیں

کتاب 1

 

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے