Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Akhtar Imam Rizvi's Photo'

اختر امام رضوی

اختر امام رضوی کے اشعار

584
Favorite

باعتبار

کم ظرف زمانے کی حقارت کا گلہ کیا

میں خوش ہوں مرا پیار سمندر کی طرح ہے

اب بھی آتی ہے تری یاد پہ اس کرب کے ساتھ

ٹوٹتی نیند میں جیسے کوئی سپنا دیکھا

مجھ کو منزل بھی نہ پہچان سکی

میں کہ جب گرد سفر سے نکلا

اشک جب دیدۂ تر سے نکلا

ایک کانٹا سا جگر سے نکلا

تھکا ہوا ہوں کسی سائے کی تلاش میں ہوں

بچھڑ گیا ہوں ستاروں سے روشنی کی طرح

اپنوں کی چاہتوں نے بھی کیا کیا دیئے فریب

روتے رہے لپٹ کے ہر اک اجنبی کے ساتھ

توڑ بھی دو احساس کے رشتے چھوڑ بھی دو دکھ اپنانے

رو رو کے جیون کاٹو گے رو رو کے مر جاؤ گے

جنگل کی دھوپ چھاؤں ہی جنگل کا حسن ہے

سایوں کو بھی قبول کرو روشنی کے ساتھ

وہ خود تو مر ہی گیا تھا مجھے بھی مار گیا

وہ اپنے روگ مری روح میں اتار گیا

ساحل ساحل دار سجے ہیں موج موج زنجیریں ہیں

ڈوبنے والے دریا دریا جشن مناتے رہتے ہیں

اندھیری رات کی پرچھائیوں میں ڈوب گیا

سحر کی کھوج میں جو بھی افق کے پار گیا

میں ہر اک حال میں تھا گردش دوراں کا امیں

جس نے دنیا نہیں دیکھی مرا چہرہ دیکھے

آخری دید ہے آؤ مل لیں

رنج بے کار ہے کیا ہونا ہے

چاندنی کے ہاتھ بھی جب ہو گئے شل رات کو

اپنے سینے پر سنبھالا میں نے بوجھل رات کو

جرم ہستی کی سزا کیوں نہیں دیتے مجھ کو

لوگ جینے کی دعا کیوں نہیں دیتے مجھ کو

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے