انور مرزاپوری کے شعر
اے کاش ہماری قسمت میں ایسی بھی کوئی شام آ جائے
اک چاند فلک پر نکلا ہو اک چاند سر بام آ جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مرے اشک بھی ہیں اس میں یہ شراب ابل نہ جائے
مرا جام چھونے والے ترا ہاتھ جل نہ جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ابھی رات کچھ ہے باقی نہ اٹھا نقاب ساقی
ترا رند گرتے گرتے کہیں پھر سنبھل نہ جائے
اکیلا پا کے مجھ کو یاد ان کی آ تو جاتی ہے
مگر پھر لوٹ کر جاتی نہیں میں کیسے سو جاؤں
-
موضوع : یاد
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مجھے پھونکنے سے پہلے مرا دل نکال لینا
یہ کسی کی ہے امانت مرے ساتھ جل نہ جائے
-
موضوع : دل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں نظر سے پی رہا ہوں یہ سماں بدل نہ جائے
نہ جھکاؤ تم نگاہیں کہیں رات ڈھل نہ جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں خوش ہوں اگر گلشن کے لیے کچھ میرا لہو کام آ جائے
لیکن مجھ کو ڈر ہے اس کا گلچیں پہ نہ الزام آ جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے