اطہر نادر
غزل 19
اشعار 22
دیکھو تو ہر اک رنگ سے ملتا ہے مرا رنگ
سوچو تو ہر اک بات ہے اوروں سے جدا بھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
لوگ کیا سادہ ہیں امید وفا رکھتے ہیں
جیسے معلوم نہیں ان کو حقیقت تیری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی ملے نہ ملے بیقرار رہتا ہے
کہ دل کا حال بھی اک موج آب جیسا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہو گئی شام ڈھل گیا سورج
دن کو شب میں بدل گیا سورج
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ اپنا اپنا مقدر ہے اس کو کیا کہئے
تجھے سراب تو دریا بنا دیا ہے مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے