Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Khwaja Ahmad Abbas's Photo'

خواجہ احمد عباس

1914 - 1987 | ممبئی, انڈیا

پدم شری ، فکشن نویس ،صحافی ،ہدایت کار،مکالمہ نگار،اپٹا کے بانی رکن،شری 420اور میرا نام جوکر جیسی فلموں کے لیے مشہور

پدم شری ، فکشن نویس ،صحافی ،ہدایت کار،مکالمہ نگار،اپٹا کے بانی رکن،شری 420اور میرا نام جوکر جیسی فلموں کے لیے مشہور

خواجہ احمد عباس کے افسانے

519
Favorite

باعتبار

بھولی

تعلیم کی بدولت خواتین میں خود اعتمادی پیدا ہونے کی کہانی ہے۔ نمبردار کی سب سے چھوٹی بیٹی بھولی پیدائشی طور پر ہکلاتی ہے۔ گاؤں میں جب اسکول کھلتا ہے تو تحصیلدار کے حکم پر وہ بھولی کو اسکول میں داخل کرا دیتا ہے، حالانکہ اسے اس کی تعلیم کی مطلق پروا نہیں ہوتی۔ اسکول کی استانی کی شفقت اور توجہ کے نتیجہ میں بھولی کی جھجک دور ہو جاتی ہے۔ استانی اسے دلاسہ دیتی ہے کہ ایک دن تم بولنا سیکھ جاؤگی۔ اس طرح سات سال گزر جاتے ہیں۔ بھولی کی طرف سے اب بھی سب غافل ہیں اور اسے ہکلی، کم عقل اور گائے ہی سمجھتے ہیں۔ جس کے چیچک کے داغ ہیں اور جس سے کوئی شادی کرنے کے لئے تیار نہیں ہوگا۔ نمبردار ایک بوڑھے اور لنگڑے آدمی سے بھولی کی شادی طے کر دیتا ہے لیکن وہ ہار ڈالنے سے پہلے جب بھولی کے چہرے پر چیچک کے داغ دیکھتا ہے تو پانچ ہزار روپے کا مطالبہ کر دیتا ہے۔ نمبردار عزت بچانے کی خاطر پانچ ہزار روپے لا کر اس کے قدموں میں ڈال دیتا ہے لیکن بھولی شادی کرنے سے انکار کر دیتی ہے اور برات واپس چلی جاتی ہے۔ بھولی کی اس قوت گویائی کو دیکھ کر گاؤں والے حیران اور استانی مسرور ہوتی ہے۔

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے