Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Lutf-ur-rahman's Photo'

لطف الرحمن

1941 | پٹنہ, انڈیا

لطف الرحمن کے اشعار

کس سے امید کریں کوئی علاج دل کی

چارہ گر بھی تو بہت درد کا مارا نکلا

جاتے جاتے دیا اس طرح دلاسا اس نے

بیچ دریا میں کوئی جیسے کنارہ نکلا

تمام عمر مرا مجھ سے اختلاف رہا

گلہ نہ کر جو کبھی تیرا ہم نوا نہ ہوا

میں خود ہی اپنے تعاقب میں پھر رہا ہوں ابھی

اٹھا کے تو میری راہوں سے راستا لے جا

میں در بدر ہوں ابھی اپنی جستجو میں بہت

میں اپنے لہجے کو انداز دے رہا ہوں ابھی

میں کہ اپنا ہی پتہ پوچھ رہا ہوں سب سے

کھو گئی جانے کہاں عمر گزشتہ میری

ترا تو کیا کہ خود اپنا بھی میں کبھی نہ رہا

مرے خیال سے خوابوں کا سلسلہ لے جا

اب نہ وہ ذوق وفا ہے نہ مزاج غم ہے

ہو بہو گرچہ کوئی تیری مثال آیا تھا

میں دور ہو کے بھی اس سے کبھی جدا نہ ہوا

کہ اس کے بعد کسی کا بھی آشنا نہ ہوا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے