منیش شکلا کے اشعار
بات کرنے کا حسیں طور طریقہ سیکھا
ہم نے اردو کے بہانے سے سلیقہ سیکھا
میں تھا جب کارواں کے ساتھ تو گل زار تھی دنیا
مگر تنہا ہوا تو ہر طرف صحرا ہی صحرا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
تجھے جب دیکھتا ہوں تو خود اپنی یاد آتی ہے
مرا انداز ہنسنے کا کبھی تیرے ہی جیسا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مری آوارگی ہی میرے ہونے کی علامت ہے
مجھے پھر اس سفر کے بعد بھی کوئی سفر دینا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اڑانوں نے کیا تھا اس قدر مایوس ان کو
تھکے ہارے پرندے جال میں خود پھنس رہے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہم نے تو پاس ادب میں بندہ پرور کہہ دیا
اور وہ سمجھے کہ سچ میں بندہ پرور ہو گئے