معید رشیدی
غزل 125
اشعار 146
چند یادوں کے دیے تھوڑی تمنا کچھ خواب
زندگی تجھ سے زیادہ نہیں مانگا ہم نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس بار اجالوں نے مجھے گھیر لیا تھا
اس بار مری رات مرے ساتھ چلی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو بچھڑ گیا وہ ملا نہیں یہ سوال تھا
جو ملا نہیں وہ بچھڑ گیا یہ کمال ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اے عقل نہیں آئیں گے باتوں میں تری ہم
نادان تھے نادان ہیں نادان رہیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھ کو پانے کی تمنا میں وہ غرقاب ہوا
میں نے ساحل کی تمنا میں اسے کھویا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے