1864 - 1916 | دلی, انڈیا
فلک پہ چاند ستارے نکلنے ہیں ہر شب
ستم یہی ہے نکلتا نہیں ہمارا چاند
قالب کو اپنے چھوڑ کے مقلوب ہو گئے
کیا اور کوئی قلب ہے اس انقلاب میں
نہیں کھلتا سبب تبسم کا
آج کیا کوئی بوسہ دیں گے آپ
جان و دل تھا نذر تیری کر چکا
تیرے عاشق کی یہی اوقات ہے
جذبۂ عشق چاہئے صوفی
جو ہے افسردہ اہل حال نہیں
کلیات ساقی
1926
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online