Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sandeep Gupte's Photo'

سندیپ گپتے

1961 | بھوپال, انڈیا

سندیپ گپتے کے اشعار

454
Favorite

باعتبار

دلہن کی مہندی جیسی ہے اردو زباں کی شکل

خوشبو بکھیرتا ہے عبارت کا حرف حرف

میں تمہارے شہر کی تہذیب سے واقف نہ تھا

پتھروں سے کی نہیں تھی گفتگو پہلے کبھی

غزل میں جب تلک احساس کی شدت نہ ہو شامل

فقط الفاظ کی کاریگری محسوس ہوتی ہے

کوئی بھی شخص دنیا میں تمہیں چھوٹا نظر نہ آئے

تم اپنے سوچنے کا دائرہ اتنا بڑا کر لو

ہم احتیاط کی ایسی مثال دیتے ہیں

تمہارا ذکر بھی آیا تو ٹال دیتے ہیں

کوئی حیات کے معنی بتا کے سمجھائے

طویل کیا ہے بھلا مختصر کا کیا مطلب

ہمیں قبول نہیں چھوٹا منہ بڑی باتیں

مثال بنتے ہیں اور پھر مثال دیتے ہیں

اس سے میرا کوئی رشتہ نکلا

میرے جیسا وہ بھی تنہا نکلا

تو کہاں رہتی ہے پوچھا تھا کسی نے ایک دن

میں غموں کے ساتھ رہتی ہوں خوشی کہنے لگی

محبت تو کسی سے کر نہ پائے

کسی سے تم شکایت کیا کرو گے

پھر ایک بار گناہوں سے ہم نے کی توبہ

پھر ایک بار کیا ہم نے اپنا کام شروع

آندھیاں آئیں اٹھا کر لے گئیں سب بستیاں

میں نے اک دل میں بنایا تھا مکاں اچھا ہوا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے