Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sehr Ishqabadi's Photo'

سحر عشق آبادی

1903 - 1978

سحر عشق آبادی کے اشعار

پہلی سی لذتیں نہیں اب درد عشق میں

کیوں دل کو میں نے ظلم کا خوگر بنا دیا

آہ کرتا ہوں تو آتی ہے پلٹ کر یہ صدا

عاشقوں کے واسطے باب اثر کھلتا نہیں

وہ درد ہے کہ درد سراپا بنا دیا

میں وہ مریض ہوں جسے عیسیٰ بھی چھوڑ دے

حسن کا ہر خیال روشن ہے

عشق کا مدعا کسے معلوم

ایک ہم ہیں رات بھر کروٹ بدلتے ہی کٹی

ایک وہ ہیں دن چڑھے تک جن کا در کھلتا نہیں

گزرنے کو تو گزرے جا رہے ہیں راہ ہستی سے

مگر ہے کارواں اپنا نہ میر کارواں اپنا

تیری جفا وفا سہی میری وفا جفا سہی

خون کسی کا بھی نہیں تو یہ بتا ہے کیا شفق

داور نے بندے بندوں نے داور بنا دیا

ساگر نے قطرے قطروں نے ساگر بنا دیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے