Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شارق جمال کے اشعار

مجھ کو اب کیسے پا سکے گا کوئی

وقت تھا اور گزر گیا ہوں میں

جانے یہ تو ہے ترا غم ہے کہ دل کی وحشت

جانب کوہ ندا کوئی بلاتا ہے مجھے

ابد کے دوش پہ سوئے ازل چلے ہیں کہ ہم

نیا ہی نقش کوئی دہر کا بناتے ہیں

کچھ اس طرح سے فاش ہوا وہ کہ آئنہ

ہر عکس راز حسن و ادا تک پہنچ گیا

ترے بدن میں ہیں کتنی قیامتیں پنہاں

بڑے شدید عذابوں میں قید رہتا ہوں

Recitation

بولیے