Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اردو کے بہترین مختصر اقوال کا ذخیرہ

اردو شاعروں اور ادیبوں

کے مختصر اقوال کا یہ ذخیرہ آپ کی زندگی میں فکر اور سوچ کی نئی راہیں کھولنے اور نئی سمتوں طرف رہنمائی میں مدد کرے گا۔ ہم نے اس ذخیرے میں متنوع موضوعات پر کہے گیے، لکھے گیے تمام اچھے اور مشہور مختصر اقوال شامل کرنے کی کوشش کی ہے۔

15.5K
Favorite

باعتبار

دنیا میں جتنی لعنتیں ہیں، بھوک ان کی ماں ہے۔

سعادت حسن منٹو

دل ایسی شیئ نہیں جو بانٹی جا سکے۔

سعادت حسن منٹو

غصہ جتنا کم ہوگا اس کی جگہ اداسی لیتی جائے گی۔

مشتاق احمد یوسفی

بھوک کسی قسم کی بھی ہو، بہت خطرناک ہے۔

سعادت حسن منٹو

جسم داغا جا سکتا ہے مگر روح نہیں داغی جا سکتی۔

سعادت حسن منٹو

ہر عورت ویشیا نہیں ہوتی لیکن ہر ویشیا عورت ہوتی ہے۔ اس بات کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیئے۔

سعادت حسن منٹو

زبان بنائی نہیں جاتی، خود بنتی ہے اور نہ انسانی کوششیں کسی زبان کو فنا کر سکتی ہیں۔

سعادت حسن منٹو

ہر دکھ، ہر عذاب کے بعد زندگی آدمی پر اپنا ایک راز کھول دیتی ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

دولت سے آدمی کو جو عزت ملتی ہے وہ اس کی نہیں اس کی دولت کی عزت ہوتی ہے۔

پریم چند

ہر حسین چیز انسان کے دل میں اپنی وقعت پیدا کر دیتی ہے۔ خواہ انسان غیر تربیت یافتہ ہی کیوں نہ ہو۔

سعادت حسن منٹو

میں ایک مزدور ہوں جس دن کچھ لکھ نہ لوں اس دن مجھے روٹی کھانے کا کوئی حق نہیں۔

پریم چند

ویشیا پیدا نہیں ہوتی، بنائی جاتی ہے۔ یا خود بنتی ہے۔

سعادت حسن منٹو

مایوسی ممکن کو بھی ناممکن بنا دیتی ہے۔

پریم چند

کتابوں کی دنیا مردوں اور زندوں دونوں کے بیچ کی دنیا ہے۔

فراق گورکھپوری

شاعری کا اعلیٰ ترین فرض انسان کو بہتر بنانا ہے۔

پریم چند

ماضی چاہے جیسا ہو اس کی یاد ہمیشہ خوشگوار ہوتی ہے۔

پریم چند

ہر دور ادب پیدا کرنے کے اپنے نسخے ساتھ لے کر آتا ہے۔

انتظار حسین

قوموں کو جنگیں تباہی نہیں کرتیں۔ قومیں اس وقت تباہ ہوتی ہیں جب جنگ کے مقاصد بدل جاتے ہیں۔

انتظار حسین

آج کا لکھنے والا غالب اور میر نہیں بن سکتا ۔ وہ شاعرانہ عظمت اور مقبولیت اس کا مقدر نہیں ہے۔ اس لئے کہ وہ ایک بہرے ،گونگے، اندھے معاشرے میں پیدا ہوا ہے۔

انتظار حسین

کہتے ہیں سگریٹ کے دوسرے سرے پر جو راکھ ہوتی ہے در اصل وہ پینے والے کی ہوتی ہے۔

محمد یونس بٹ

جو چیز مسرت بخش نہیں ہو سکتی وہ حسین نہیں ہو سکتی۔

پریم چند

ادب کی بہترین تعریف تنقید حیات ہے۔ ادب کو ہماری زندگی پر تبصرہ کرنا چاہیے۔

پریم چند

رشتوں کی تلاش ایک درد بھرا عمل ہے۔ مگر ہمارے زمانے میں شاید وہ زیادہ ہی پیچیدہ اور درد بھرا ہوگیا ہے۔

انتظار حسین

سوز و گداز میں جب پختگی آجاتی ہے تو غم، غم نہیں رہتا بلکہ ایک روحانی سنجیدگی میں بدل جاتا ہے۔

فراق گورکھپوری

ہمیں حسن کا معیار تبدیل کرنا ہوگا۔ ابھی تک اس کا معیار امیرانہ اور عیش پرورانہ تھا۔

پریم چند

ہر معقول آدمی کا بیوی سے جھگڑا ہوتا ہے کیونکہ مرد عورت کا رشتہ ہی جھگڑے کا ہے۔

راجندر سنگھ بیدی

در اصل شادی ایک لفظ نہیں پورا فقرہ ہے۔

شفیق الرحمان

قومی زبان کے بغیر کسی قوم کا وجود ہی ذہن میں نہیں آتا۔

پریم چند

زندگی کے خارجی مسائل کا حل شاعری نہیں لیکن وہ داخلی مسائل کا حل ضرور ہے۔

فراق گورکھپوری

اگر یہ بات ٹھیک ہے کہ مہمان کا درجہ بھگوان کا ہے تو میں بڑی نمرتا سے آپ کے سامنے ہاتھ جوڑ کر کہوں گا کہ مجھے ‏بھگوان سے بھی نفرت ہے!‏

راجندر سنگھ بیدی

زبان شعور کا ہاتھ پیر ہے۔

فراق گورکھپوری

آدمی کا سب سے بڑا دشمن اس کا اہنکار ہے۔

پریم چند

فنکار کو عوام کی عدالت میں اپنے ہر عمل کے لئے جواب دینا ہوگا۔

پریم چند

جو دروازے معاشی کشمکش نے ایک دفعہ کھول دیے ہوں، بہت مشکل سے بند کئے جاسکتے ہیں۔

سعادت حسن منٹو

تنہائی کا احساس اگر بیماری نہ بن جائے تو اسی طرح عارضی ہے جیسے موت کا خوف۔

سیداحتشام حسین

ادب انقلاب نہیں لاتا بلکہ انقلاب کے لیے ذہن کو بیدار کرتا ہے۔

آل احمد سرور

غزل ہماری ساری شاعری نہیں ہے، مگر ہماری شاعری کا عطر ضرور ہے۔

آل احمد سرور

تاج محل اسی باورچی کے زمانے میں تیار ہوسکتا تھا، جو ایک چنے سے ساٹھ کھانے تیار کر سکتا تھا۔

انتظار حسین

انسانی عمر کی صرف تین ہی صورتیں ہیں۔ جوآنی، جوانی اور جوآئی۔

محمد یونس بٹ

غم کا بھی ایک طربیہ پہلو ہوتا ہے اور نشاط کا بھی ایک المیہ پہلو ہوتا ہے۔

فراق گورکھپوری

اصل میں ہمارے یہاں مولویوں اور ادیبوں کا ذہنی ارتقا ایک ہی خطوط پر ہوا ہے۔

انتظار حسین

کسی قوم کو احمق بنانا ہو تو اس قوم کے بچوں کو آسان اور سہج لفظوں کے بدلے جبڑا توڑ لفظ گھونٹوا دیجیے۔ سب بچے احمق ہوجائیں گے۔

فراق گورکھپوری

افسانے کا میں تصور ہی یوں کرتا ہوں جیسے وہ پھلواری ہے جو زمین سے اگتی ہے۔

انتظار حسین

قدیمی سماج میں افسانہ ہوتا تھا، افسانہ نگار نہیں ہوتے تھے۔

انتظار حسین

ہر متروک لفظ ایک گمشدہ شہر ہے اور ہر متروک اسلوبِ بیان ایک چھوڑا ہوا علاقہ۔

انتظار حسین

فسادات کے متعلق جتنا بھی لکھا گیا ہے اس میں اگر کوئی چیز انسانی دستاویز کہلانے کی مستحق ہے تو منٹو کے افسانے ہیں۔

محمد حسن عسکری

رٹے ہوئے لفظوں سے بڑا ادب نہیں بنا کرتا۔

فراق گورکھپوری

الف لیلہ کو بس یوں سمجھ لیجئے کہ سارے عربوں نے یا ایک پوری تہذیب نے اسے تصنیف کیا ہے۔

انتظار حسین

فن کی وجہ سے فنکار عزیز اور محترم ہونا چاہیے۔ فنکار کی وجہ سے فن نہیں۔

آل احمد سرور

غزل عبارت، اشارت اور ادا کا آرٹ ہے۔

آل احمد سرور

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے