aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "'ashok'"
اشوک ساحل
born.1955
شاعر
سیماب اکبرآبادی
1882 - 1951
اشوک مزاج بدر
born.1975
ابراہیم اشکؔ
born.1951
اشوک ساہنی
born.1938
اشوک گویل اشوک
اشوک راوت
اشوک ساہنی ساحل
اشوک لال
عشق اورنگ آبادی
died.1780
بمل کرشن اشک
1924 - 1982
عطا شاد
1939 - 1997
قلیل جھانسوی
پروین کمار اشک
اوپندر ناتھ اشک
1910 - 1996
مصنف
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسادونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
عشق نے غالبؔ نکما کر دیاورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے
اردو کے چند لفظ ہیں جب سے زبان پرتہذیب مہرباں ہے مرے خاندان پر
ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہےعشق کیجے پھر سمجھئے زندگی کیا چیز ہے
نظر نظر میں اترنا کمال ہوتا ہےنفس نفس میں بکھرنا کمال ہوتا ہے
عشق شروع سے ہی اردو شاعری کا پسندیدہ موضوع رہا ہے۔ریختہ نے اس موضوع پر20 بہترین اشعار کا انتخاب کیا ہے۔انتخاب شعر کی مقبولیت اور معیار پر مبنی ہے۔ہمیں تسلیم ہے کہ اس انتخاب میں کئی بہترین اشعار شامل ہونے سے رہ گئے ہونگے ۔ کسی بہتر شعر کی تجویز کمنٹ سکشن کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ مناسب شعر کو 20 بہترین اشعار کی فہرست میں شامل کیا جا سکتاہے۔ ریختہ اس فہرست کی مزید بہتری میں آپ کے گراں قدرمشورے کا متمنی ہے۔
آشوب شاعری
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
'अशोक'اشوکؔ
pen name-Ashok
اشوک اعظم
محمد حفیظ سید
ہندوستانی تاریخ
عشق اور میں
محشر آفریدی
غزل
سیدہ مہدی جعفری
شخصیت
مہاراجہ اشوک اور اس کے فرمان
شردھے پرکاش دیو
سوانح حیات
ساحل کے دوہے
دوہا
عشق بخیر
رحمان فارس
مجموعہ
دیوان چرکین
شیخ باقر علی چرکین
شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ
عشق آباد
عباس تابش
کلیات
داستان یوسف
مولوی محمد اسحاق
مثنوی
زٹل نامہ
جعفر زٹلی
کوی کہہ گیا ہے
اشوک واجپئی
اقبال اور عشق رسول
سید محمد عبدالرشید
اسلامیات
الفہرست
محمد بن اسحٰق ابن ندیم ورّاق
اشاریہ
طلوع اشک
محسن نقوی
مولانا جلال الدین رومی کا پیام عشق
لطیف اللہ
تصوف
تری صورت سے حسیں اور بھی مل جائیں گےجس میں سیرت بھی تری ہو وہ کہاں سے لاؤں
کچھ عشق کیا کچھ کام کیاوہ لوگ بہت خوش قسمت تھے
اب اس سے پہلے کہ دنیا سے میں گزر جاؤںمیں چاہتا ہوں کوئی نیک کام کر جاؤں
نجم الحسن جب دیوکارانی کو لے اڑا تو بمبئی ٹاکیز میں افراتفری پھیل گئی۔ فلم کا آغاز ہو چکا تھا۔ چند مناظر کی شوٹنگ پایہ تکمیل کو پہنچ چکی تھی کہ نجم الحسن اپنی ہیروئن کو سلولائڈ کی دنیا سے کھینچ کر حقیقت کی دنیا میں لے گیا۔ بمبے ٹاکیز میں سب سے زیادہ پریشان اور متفکر شخص ہمانسورائے تھا۔ دیوکارانی کا شوہر اور بمبے ٹاکیز کا ’’دل و دماغ پس پردہ۔‘‘ایس مکر جی مشہور جوبلی میکر فلم ساز (اشوک کمار کے بہنوئی) ان دنوں بمبئی ٹاکیز میں مسٹر ساوک واچا ساؤنڈ انجینئر کے اسسٹنٹ تھے۔ صرف بنگالی ہونے کی وجہ سے انہیں ہمانسورائے سے ہمدردی تھی۔ وہ چاہتے تھے کہ کسی نہ کسی طرح دیوکارانی واپس آجائے۔ چنانچہ انہوں نے اپنے آقا ہمانسورائے سے مشورہ کیے بغیر اپنے طور پر کوشش کی اور اپنی مخصوص حکمت عملی سے دیوکارانی کو آمادہ کرلیا کہ وہ کلکتے میں اپنے عاشق نجم الحسن کی آغوش چھوڑ کر واپس بمبے ٹاکیز کی آغوش میں چلی آئے۔ جس میں اس کے جواہر کے پنپنے کی زیادہ گنجائش تھی۔
میری طرح ذرا بھی تماشہ کیے بغیررو کر دکھاؤ آنکھ کو گیلا کیے بغیر
پھولوں کا اپنا کوئی پریوار نہیں ہوتاخوشبو کا اپنا کوئی گھر دوار نہیں ہوتا
دل کی بستی میں اجالا ہی اجالا ہوتاکاش تم نے بھی کسی درد کو پالا ہوتا
میں عشق کو امر کہوںوہ میری ضد سے چڑ گئی
وصل کی تو کبھی فرقت کی غزل لکھتے ہیںہم تو شاعر ہیں محبت کی غزل لکھتے ہیں
جن کے ہونٹوں سے ہنسی چھین لی دنیا نے اشوکؔان کو سینے سے لگاؤ تو کوئی بات بنے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books