aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "'haashim'"
مومن خاں مومن
1800 - 1852
شاعر
ہاشم رضا جلالپوری
born.1987
حفیظ جالندھری
1900 - 1982
عدیم ہاشمی
1946 - 2001
حفیظ ہوشیارپوری
1912 - 1973
ہاشم عظیم آبادی
born.1922
حکیم ناصر
1947 - 2007
عنبرین حسیب عنبر
born.1981
ہستی مل ہستی
born.1946
حفیظ میرٹھی
1922 - 2000
حسیب سوز
شیخ ظہور الدین حاتم
1699 - 1783
حفیظ بنارسی
1933 - 2008
حفیظ جونپوری
1865 - 1918
حاتم علی مہر
1815 - 1879
مرے جد ہاشم عالی گئے غزہ میں دفنائےمیں ناقے کو پلاؤں گا مجھے واں تک وہ لے جائے
محفل میں لوگ چونک پڑے میرے نام پرتم مسکرا دئے مری قیمت یہی تو ہے
اسی امید پر تو جی رہے ہیں ہجر کے مارےکبھی تو رخ سے اٹھے گی نقاب آہستہ آہستہ
تم چپ رہے پیام محبت یہی تو ہےآنکھیں جھکیں نظر کی قیامت یہی تو ہے
بیگم بھی ہیں کھڑی ہوئی میدان حشر میںمجھ سے مرے گنہ کا حساب اے خدا نہ مانگ
اپنے شعر ’بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے‘ کے لیے مشہور
مقبول رومانی شاعر ، ملکہ پکھراج نے ان کی نظم ’ ابھی تو میں جوان ہوں‘ کو گا کر شہرت دی ، پاکستان کا قومی ترانہ لکھا
'हाशिम'ہاشمؔ
Hashim-pen name
دنیا کی حکومتیں
محمد ہاشم قدوائی
عالمی تاریخ
سسی پنوں ہاشم شاہ
ہاشم شاہ
تنقید / تحقیق
قانون / آئین
منتخب اللباب
ہاشم علی خان
تاریخ
یورپ کے عظیم سیاسی مفکرین
سوانح حیات
میراں جی شمس العشاق
محمد ہاشم علی
تاریخ بنی ہاشم
سید غضنفر علی غضنفر
بنو ہاشم اور بنو امیہ کے معاشرتی تعلقات
محمد یٰسین مظہر صدیقی
عالم بالا سے غالب کے خطوط
ہاشم عظیم آبادیژ
شاعری
جمہوریہ ہند کا دستور اساسی
منتخب اللباب (مغلیہ دور حکومت دور عالمگیری)
فن شعر و شاعری اور روح بلاغت
حمیداللہ شاہ ہاشمی
زبان
مبادیات منطق و فلسفہ
حکیم تسخیر احمد
منطق
پرندہ قید میں کل آسمان بھول گیارہا تو ہو گیا لیکن اڑان بھول گیا
ساری رسوائی زمانے کی گوارا کر کےزندگی جیتے ہیں کچھ لوگ خسارہ کر کے
ہونٹ کی شیرینیاں کالج میں جب بٹنے لگیںچار دن کے چھوکرے کرنے لگے فرہادیاں
ساری رسوائی زمانے کی گوارا کر کےزندگی جیتے ہیں کچھ لوگ خسارا کر کے
بھوک اگنے لگی گندم کی جگہ کھیتوں میںحاکم وقت تری ہرزہ سرائی نہ گئی
ہم سے آباد ہے یہ شعر و سخن کی محفلہم تو مر جائیں گے لفظوں سے کنارہ کر کے
وصال و ہجر کے جنجال میں پڑا ہوا ہوںمیں عرش رو کہاں پاتال میں پڑا ہوا ہوں
گوگل لگا کے آنکھ پر چلنے لگے حسینوہ لطف اب کہاں نگہ نیم باز کا
مستقل ہاتھ ملاتے ہوئے تھک جاتا ہوںمیں نئے دوست بناتے ہوئے تھک جاتا ہوں
تصویر کے عقب میں تحریرشدہ عبارت پڑھنے کے بعد میرے اوسان خطا ہو گئے۔ تاریخ پرنظرپڑی تو حواس معطل ہو گئے، گویا پاؤں کے نیچے سے زمین کھسک گئی ہو۔ مجھے کسی بھی حال میں پہنچنا تھا لیکن میں یہ طے نہیں کر پا رہا تھا کہ مجھے جانا چاہئے...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books