aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "آمر"
کفیل آزر امروہوی
born.1940
شاعر
اے آر ساحل علیگ
born.1992
دلاور علی آزر
born.1984
فریاد آزر
1956 - 2024
بلوان سنگھ آذر
جی آر وشیشٹھ
born.1996
آر پی شوخ
اعزاز احمد آذر
born.1942
راشد آذر
born.1931
جی آر کنول
born.1935
اے۔آر۔خاتون دہلوی
1900 - 1965
مصنف
آمر سورتی
آذر بارہ بنکوی
افسر آذر
ابتدا. او آر جی
عطیہ کار
ہر آمر طول دینا چاہتا ہےمقرر ظلم کی میعاد کر کے
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہےآخر اس درد کی دوا کیا ہے
پھر آخر تنگ آ کر ہم نےدونوں کو ادھورا چھوڑ دیا
آدمی عربدۂ آخر و ناز اولصاحب قوس و ہلال و شفق و ابر وجبل
دیکھتے رہ جائیں گے دنیا کے آمر بھیزباں بندی کے خواب
نئے سال کی آمد کو لوگ ایک جشن کے طور پر مناتے ہیں ۔ یہ ایک سال کو الوداع کہہ کر دوسرے سال کو استقبال کرنے کا موقع ہوتا ہے ۔ یہ زندگی میں وہ واحد لمحات ہوتے ہیں جب انسان زندگی کے گزرنے اور فنا کی طرف بڑھنے کے احساس کو بھول کر ایک لمحاتی سرشاری میں محو ہوجاتا ہے۔ نئے سال کی آمد سے وابستہ اور بھی کئی فکری اور جذباتی رویے ہیں ، ہمارا یہ انتخاب ان سب پر مشتمل ہے ۔
ہمیں اپنی روز مرہ کی زندگی میں کسی نہ کسی عزیز اور دل کے قریب شخص کا استقبال کرنا ہی پڑتا ہے۔ لیکن ایسے موقعے پر وہ مناسب لفظ اور جملے نہیں سوجھتے جو اس کی آمد پر اس کے استقبال میں کہے جاسکیں۔ اگر آپ بھی کبھی اس پریشانی اور الجھن سے گزرے ہیں یا گزر رہے ہیں تو استقبال کے موضوع پر کی جانے والی شاعری کا ہمارا یہ انتخاب آپ کے لیے مدد گار ثابت ہوگا۔
اردو شاعری کا ایک کمال یہ بھی ہے کہ اس میں بہت سی ایسی لفظیات جو خالص مذہبی تناظر سے جڑی ہوئی تھیں نئے رنگ اور روپ کے ساتھ برتی گئی ہیں اور اس برتاؤ میں ان کے سابقہ تناظر کی سنجیدگی کی جگہ شگفتگی ، کھلے پن ، اور ذرا سی بذلہ سنجی نے لے لی ہے ۔ دعا کا لفظ بھی ایک ایسا ہی لفظ ہے ۔ آپ اس انتخاب میں دیکھیں گے کہ کس طرح ایک عاشق معشوق کے وصال کی دعائیں کرتا ہے ، اس کی دعائیں کس طرح بے اثر ہیں ۔ کبھی وہ عشق سے تنگ آکر ترک عشق کی دعا کرتا ہے لیکن جب دل ہی نہ چاہے تو دعا میں اثر کہاں ۔ اس طرح کی اور بہت سی پرلطف صورتیں ہمارے اس انتخاب میں موجود ہیں ۔
आमिरآمِر
فرماں روا جو جمہوری نطام کے بر خلاف فرد واحد کی حیثیت سے مطلق العنان ہو کر حکومت کرے، ڈکٹیٹر
आमिर-ए-'अक़्लآمِرِ عَقل
ruler, conqueror of wisdom
آر۔ پروگرامنگ ایک تعارف
ثنا رشید
سائنس
آخر شب کے ہمسفر
قرۃالعین حیدر
ناول
بجنگ آمد
کرنل محمد خان
نثر
میر کی غزل گوئی
غزل تنقید
ہالہ
معاشرتی
اصول علم سیاست
آر۔ این۔ گلکرسٹ
سیاسی
شمع
اصلاحی و اخلاقی
فاکھہ
زبیدہ خاتون صدیقی
خواتین کی تحریریں
رمّانہ
جوھری توانائی
ایم۔ ایچ۔ مسعود بٹ
پیغمبر اعظم و آخر
نصیر احمد ناصر
دیوان ہاشمی
ہاشمی بیجاپوری
دیوان
چراغ بولتے ہیں
آمر صدیقی
غزل
دھوپ کا دریچہ
مجموعہ
حالیؔ کے بعد اردو میں کوئی ایسا نقاد نہیں ہے جوٹی، ایس ایلیٹؔ کے الفاظ میں آفاقی ذہن (Universal Intelligence) رکھتا ہو، آفاقی ذہن سے مراد بین الاقوامی نہیں ہے۔ کتنے ہی نقاد اپنے حقیقی منصب کو بھلا کر دنگل میں داد شجاعت دینے لگے، کتنے ہی فلسفہ بگھارنے کے...
ریگ شب بیدار ہے نگراں ہے مانند نقیبدیکھتی ہے سایۂ آمر کی چاپ
انہوں نے مجھے ڈانٹا۔ میری صحت کے پیش نظر ایک لمبا چوڑا لیکچر دیا لیکن آخر کار میرے پینے پر رضا مند ہوگئے اور نتیجہ اس کا یہ ہوا کہ وہ میو ہسپتال میں داخل ہوئے اور دو ڈھائی مہینے تک وہاں مقیم رہے۔میں ان کا بہت عقیدت مند ہوں۔...
مگر تنقید ہے کیا؟ اپنے ایک مضمون میں جو ۱۹۴۶ء میں لکھا تھا میں نے اس سوال کا جواب دینے کی کوشش کی تھی، شاید اس کا اقتباس یہاں بے محل نہ سمجھا جائے۔ ’’میرے خیال میں اس کے لیے پرکھ کا لفظ سب سے زیادہ موزوں ہے۔ اس میں...
۱۸۲۵ء میں الگزنڈر اول کا انتقال ہو گیا۔ اس کے بعد تخت کا وارث اس کا بھائی کا نستنتائن تھا، لیکن چونکہ الگزنڈر اول اپنے اس بھائی سے ناراض تھا، ا س لئے اس نے اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو ولی عہد بنا دیا تھا، لیکن اس وصیت سے...
ایک نیم مہذب ملک کی پسماندہ یونیورسٹی کے پروفیسر کی شہادت کچھ زیادہ قابل اعتبار تو نہیں ہونی چاہئے، مگر ایک ایسا آدمی جو کم سے کم پرانے علوم سے اچھی طرح واقف ہو اور ایک منفرد روح بھی رکھتا ہو، اتنے احترام کا تو مستحق ہے ہی کہ اگر...
اس نے دل پر قبضہ کیا بن بیٹھا آمرہم نے جس کی شاہی سے انکار کیا تھا
اور ظلمت رات کی سیماب پا ہو جائے گی علامہؒ نے اُردو سے زیادہ فارسی کلام لکھا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ علامہؒ کی شعوری کوشش تھی کہ ان کا پیام ہندوستان کی سرحدوں سے باہر نکل کر مسلمانانِ عالم تک رسائی حاصل کر سکے۔ کیونکہ...
آمر عقل سے شہزادؔ بغاوت کر لیںآؤ اس شخص سے اقرار محبت کر لیں
’’.SUSTAINED CELEBRATION OF CREATIVIT‘‘ وضاحت کی جا چکی ہے کہ مابعد جدیدیت ہر طرح کی کلیت پسندی کے خلاف ہے، اس لیے کہ کلیت پسندی، آمریت، یکسانیت اور ہم نظمی کا دوسرا نام ہے اور یکسانیت اور ہم نظمی تخلیقیت کے دشمن ہیں۔ تخلیقیت غیریکساں، غیرمنظم اور بے محابا ہوتی...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books