aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بینا"
بینا گوئندی
born.1967
شاعر
ابدال بیلا
مصنف
خلیل الرحمن بینا بجنوری
بینا بسواس
مترجم
بینا رانی ناز
مدیر
کمال خان رستمی بیجا پوری
died.1640
منشی بینی پرساد صاحب
رام نرائن لال بینی مادھو، الہٰ آباد
ناشر
بینی نارائن جہاں
محمد امین لالا بیلا نواز
ابراہیم بیجا پوری
شعبۂ روابت بین الملل
بین الاقوامی نہج البلاغہ کانگریس
پروین ضابط بینش
بینی پرشاد
خداوندا! جلیل و معتبر! دانا و بینا منصف و اکبر!مرے اس شہر میں اب جنگلوں ہی کا کوئی قانون نافذ کر!
ہمیں چشم بینا دکھاتی ہے سب کچھوہ اندھے ہیں جو جام جم دیکھتے ہیں
جو ہے پردوں میں پنہاں چشم بینا دیکھ لیتی ہےزمانے کی طبیعت کا تقاضا دیکھ لیتی ہے
دل بینا بھی کر خدا سے طلبآنکھ کا نور دل کا نور نہیں
ایسے کباڑی کے یہ خوابایسے نا بینا کباڑی کے یہ خواب!''
واقعات کربلا اور شہادت امام حسین کو موضوع بنا کر اردو میں بہت کچھ لکھا گیا ہے۔ کہیں تاریخ کے طور پر، کہیں مرثیہ کی شکل میں، کہیں افسانے اور کہانی کے پیرائے میں اور کہیں تلمیح اور علامت بنا کر۔ غرضیکہ اس حق و باطل کی داستان نے اردو ادب کے دامن کو وسیع کیا ہے۔ اس قسم کی تمام کتابیں ریختہ کے "واقعات کربلا" کلکشن میں موجود ہیں۔ ضرور استفادہ کریں۔
مہاتما گاندھی نہ صرف سماجی اور سیاسی حلقوں میں بلکہ شاعروں اور ادیبوں کے درمیان بھی کافی مقبول تھے۔ پیار سے باپو کہے جانے والے اس قومی رہنما کو اردو شاعروں نے بھی اپنی نظموں اور غزلوں میں خاصی جگہ دی ہے۔ گاندھی جی کے اصول و عقاید جیسے حق ، انصاف اور عدم تشدّد وغیرہ کو بنیاد بنا کر اردو میں بھی بے شمار کام ہوئے ہیں۔ یہاں ہم گاندھی جی پر کہی گئی ۲۰ بہترین نظمو ں کا انتخاب پیش کر رہے ہیں۔
کوئی بھی انقلاب محبّت کے بنا ادھوری ہے - یہی وجہ ہے کہ جتنے بھی رومانی شاعر ہوئے انہونے محبّت کے حوالے سے بہترین اشعار کہے - یہاں چند ایسی ہی غزلیں دی جا رہی ہیں، جیسے یہ سمجھا جا سکے انقلابی شاعروں کی شاعری میں رومانیت کا کیا روپ تھا
बीनाبینا
with sight, vision
روضۃ الاولیائے بیجاپور
تذکرہ
بیاض سحر
بیگم شیخ تراب علی
قصہ / داستان
بیوہ
پریم چند
افسانہ
مناجات بیوہ
الطاف حسین حالی
نظم
بینا
رضیہ بٹ
ناول
طائر لاہوت
بین الاقوامی ایجنسیوں کا تعارف اور ان کا طریقۂ کار
اسرار عالم
دیگر
بیوہ کی مناجات
مثنوی
عمل سے فارغ ہوا مسلماں بنا کے تقدیر کا بہانہ
محمد بدیع الزماں
اقبالیات تنقید
کلیات علم طب
نامعلوم مصنف
طب یونانی
بین الاقوامی سیاست
مہتاب منظر
سیاسی
جھینی جھینی بینی چدریا
عبدل بسم اللہ
بین الاقوامی سیاسی معلومات
اسرار احمد آزاد
محروم تماشا کو پھر ديدئہ بينا دے ديکھا ہے جو کچھ ميں نے اوروں کو بھي دکھلا دے
بھروسا کر نہیں سکتے غلاموں کی بصیرت پرکہ دنیا میں فقط مردان حر کی آنکھ ہے بینا
قطرہ میں دجلہ دکھائی نہ دے اور جزو میں کلکھیل لڑکوں کا ہوا دیدۂ بینا نہ ہوا
کون دیکھے گا طلوع خورشیدذرہ جب دیدۂ بینا ہوگا
ایک جلوہ تھا کلیم طور سینا کے لیےتو تجلی ہے سراپا چشم بینا کے لیے
حق نما ہے تو جہاں میں ہے یہی آئینااس کا عاشق ہو تو، ہوں کور کی آنکھیں بینا
اے اسد بیجا ہے ناز سجدہ عرض نیاز عالم تسلیم میں یہ دعویٰ آرائی عبث...
(غالب اس براہ راست تخاطب سے کچھ گھبراسے گئے اور کھانستے کراہتے اٹھ کر دوزانو بیٹھ گئے۔ کچھ لمحے خاموش رہنے کے بعد بولے) غالب، تو دانا ہے، تو بینا ہے، تجھ سے کچھ پنہاں نہیں ہے۔ ان الزامات کی صحت و عدم صحت کے متعلق میں کچھ عرض نہیں...
تقدیر سے چل سکا نہ کچھ زوربینہ نہ ہوا وہ دیدہ کور
ہنوز محرمی حسن کو ترستا ہوںکرے ہے ہر بن مو کام چشم بینا کا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books