aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "جنون"
جون ایلیا
1931 - 2002
شاعر
سید جون عباس کاظمی
born.2001
مولوی محمد عمر جنون
مصنف
منشی چندریکا پرساد جنون
فاروق جنوں
سردار جیون سنگھ
ناشر
محمود جون پوری
جون برکے
جیون جی جمشید جی
کارلٹن جون لنڈ
جنان اصغر مولائی
مدیر
اسلم جدون
مترجم
پارت جیون ساہتیہ، حیدرآباد
مطبع جیون پرکاش، دہلی
مطبع نامی جیون پریس، دہلی
نہ عاشقی جنون کیکہ زندگی عذاب ہو
عمر گزرے گی امتحان میں کیاداغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا
نہ رہا جنون رخ وفا یہ رسن یہ دار کرو گے کیاجنہیں جرم عشق پہ ناز تھا وہ گناہ گار چلے گئے
جنون ہے ثواب کاخیال ہے عذاب کا
جنون شوق اب بھی کم نہیں ہےمگر وہ آج بھی برہم نہیں ہے
شاعری میں گریبان تبھی گریبان ہے جب وہ چاک ہو ۔ گریبان کا چاک ہونا ، پیروں میں آبلے آجانا ، دامن کا تارتار ہوجانا ہی عاشق کے جنون ودیوانگی کا کمال ہے ۔ ہم صحیح سلامت گریبان والوں کو چاک گریبانی کا یہ قصہ بھی پڑھنا چاہیے اور جنون کی تصویر دیکھنی چاہیئے۔
وحشت پر یہ شاعری آپ کے لئے عاشق کی شخصیت کے ایک دلچسپ پہلو کا حیران کن بیان ثابت ہوگی ۔ آپ دیکھیں گے کہ عاشق جنون اور دیوانگی کی آخری حد پر پہنچ کر کیا کرتا ہے ۔ اور کس طرح وہ وحشت کرنے کے لئے صحراؤں میں نکل پڑتا ہے ۔
پاکستان کے اہم ترین جدید شاعروں میں شامل، اپنے غیر روایتی طور طریقوں کے لیے مشہور
जुनूनجنون
madness, frenzy, lunacy
یعنی
مجموعہ
گویا
گمان
لیکن
جون ایلیا-خوش گزراں گزر گئے
نسیم سید
مقالات/مضامین
شاید
زخم امید
غزل
جون ایلیا حیات اور شاعری
نیہااقبال
تنقید
راموز
نظم
لوح جنوں
ساغر صدیقی
جنون و حکمت
جوش ملیح آبادی
رباعی
عہد آفریں فتح
ہیرن مکرجی
عالمی تاریخ
جنون شوق
خالد محبوب
مبادا
گر کیا ناصح نے ہم کو قید اچھا یوں سہییہ جنون عشق کے انداز چھٹ جاویں گے کیا
جو گزاری نہ جا سکی ہم سےہم نے وہ زندگی گزاری ہے
شوق کی ایک عمر میں کیسے بدل سکے گا دلنبض جنون ہی تو تھی شہر میں ڈوبتی گئی
عجب جنون مسافت میں گھر سے نکلا تھاخبر نہیں ہے کہ سورج کدھر سے نکلا تھا
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہمبچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
اثر یہ بھی ہے اک میرے جنون فتنہ ساماں کامرا آئینۂ دل ہے قضا کے راز دانوں میں
میری حیات عشق کو دے کر جنون شوقمجھ کو تمام ہوش بنا کر چلے گئے
صاف الگ ہم کو جنون عاشقی نے کر دیاخود کو تیرے درد کا پردا سمجھ بیٹھے تھے ہم
سنگ اور ہاتھ وہی وہ ہی سر و داغ جنونوہ ہی ہم ہوں گے وہی دشت و بیاباں ہوں گے
کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گےجانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books