aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "دروازہ"
پرشانت شرما دراز
born.1999
شاعر
دنیش کمار درونا
born.1979
رچی درولیہ
موہن سنگھ دیوانہ
1899 - 1984
مصنف
خواجہ بندہ نواز گیسو دراز
1321 - 1422
محمد فاروق دیوانہ
1884 - 1968
یایاور دیوانہ
born.1990
عمر دراز حاشر
فرید دیوانہ
رائے سرب سکھ دیوانہ
1727 - 1788/89
بہشتی دروازہ، جالندھر
ناشر
چغتائی لائبریری موچی دروازہ، لاہور
دی ناولسٹ، اندرون موری دروازہ، لاہور
ملا قاسم دیوانہ
غلام علی دیوانہ
کہاں مے خانہ کا دروازہ غالبؔ اور کہاں واعظپر اتنا جانتے ہیں کل وہ جاتا تھا کہ ہم نکلے
کون آئے گا یہاں کوئی نہ آیا ہوگامیرا دروازہ ہواؤں نے ہلایا ہوگا
آج بہت دن بعد میں اپنے کمرے تک آ نکلا تھاجوں ہی دروازہ کھولا ہے اس کی خوشبو آئی ہے
دستک دینے والے بھی تھے دستک سننے والے بھیتھا آباد محلہ سارا ہر دروازہ زندہ تھا
دروازہ شاعری
دوہا ہندی، اردو شاعری کی ممتاز اورمقبول صنف سخن ہے جو زمانہ قدیم سے تا حال اعتبار رکھتی ہے۔دوہا ہندی شاعری کی صنف ہے جو اب اردو میں بھی ایک شعری روایت کے طور پر مستحکم ہو چکی ہے۔ اس خوبصورت صنف کو پڑھنے کا سفر شروع کرنے میں آپ کی مدد کرنے کے لیے چند منتخب دوہے پیش خدمات ہیں۔
شاعری میں زلف کا موضوع بہت دراز رہا ہے ۔ کلاسیکی شاعری میں تو زلف کے موضوع کے تئیں شاعروں نے بے پناہ دلچسپی دکھائی ہے یہ زلف کہیں رات کی طوالت کا بیانیہ ہے تو کہیں اس کی تاریکی کا ۔اور اسے ایسی ایسی نادر تشبہیوں ، استعاروں اور علامتوں کے ذریعے سے برتا گیا ہے کہ پڑھنے والا حیران رہ جاتا ہے ۔ شاعری کا یہ حصہ بھی شعرا کے بے پناہ تخیل کی عمدہ مثال ہے ۔
दरवाज़ाدروازہ
door, gate
द्वार, दर।।
باغ کا دروازہ
طارق چھتاری
افسانہ
دوسرا دروازہ
بانو قدسیہ
خواتین کی تحریریں
ریت کا دروازہ
طاہر بن جیلون
ناول
دروازے کھول دو
کرشن چندر
ڈرامہ
حضرت خواجہ سید محمد گیسو دراز بندہ نواز
شبیر حسن چشتی نظامی
سوانح حیات
داستان ناول اور افسانہ
دردانہ قاسمی
فکشن تنقید
دیوان حضرت علی
حضرت علی
دیوان
جادو کا دروازہ
سراج انور
کار جہاں دراز ہے
قرۃالعین حیدر
سوانحی
شہر علم کے دروازے پر
افتخار عارف
انتخاب
دروازہ ابھی بند ہے
احمد صغیر
غزنی دروازہ
مائل ملیح آبادی
معراج العاشقین
ملفوظات
انسانیت موت کے دروازے پر
ابوالکلام آزاد
اسلامیات
آج بہت دن بعد میں اپنے کمرے تک آ نکلا تھاجوں ہی دروازہ کھولا ہے اس کی خوشبو آئی ہے
مگر یہاں دہلی میں وہ جب سے آئی تھی ایک گورا بھی اس کے یہاں نہیں آیا تھا۔ تین مہینے اس کو ہندوستان کے اس شہر میں رہتے ہوگیے تھے جہاں اس نے سنا تھا کہ بڑے لاٹ صاحب رہتے ہیں، جو گرمیوں میں شملے چلے جاتے ہیں، مگر صرف...
دروازہ بھی جیسے مری دھڑکن سے جڑا ہےدستک ہی بتاتی ہے پرایا ہے کہ تم ہو
سوچو یہ خاموش مسافر کیوں افسردہ ہےجب بھی تم دروازہ دیکھو اور مجھے دیکھو
تیز ہوا کے جھونکے سے دروازہ کھلا ہےاچھا یوں ہے
گلی کے موڑ پہ سونا سا کوئی دروازہترستی آنکھ میں رستہ کسی کا دیکھے گا
رہتا نہیں ہے کچھ بھی یہاں ایک سا سدادروازہ گھر کا کھول کے پھر گھر تلاش کر
ساری عمر اسی خواہش میں گزری ہےدستک ہوگی اور دروازہ کھولوں گا
کھل کے ملنے کا سلیقہ آپ کو آتا نہیںاور میرے پاس کوئی چور دروازہ نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books