aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "دن"
کمار پاشی
1935 - 1992
شاعر
دل شاہجہاں پوری
1875 - 1959
صابر دت
1938 - 2000
دل ایوبی
born.1929
محمد دین تاثیر
1902 - 1958
رتن ناتھ سرشار
1846 - 1903
فرید جاوید
1927 - 1977
عبدالرزاق دل
born.1943
دل سکندرپوری
born.1993
اجیت کمار دل
امام دین گجراتی
شاہ دین ہمایوں
1868 - 1918
جامعہ عثمانیہ سرکار عالی، حیدرآباد، دکن
ناشر
خواجہ دل محمد
1887 - 1961
پنڈت کرشن کنور دت
مصنف
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
ویراں ہے مے کدہ خم و ساغر اداس ہیںتم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
سنا ہے ایک عمر ہےمعاملات دل کی بھی
گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میںیہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں
کسی بھی طالب علم کی زندگی میں استاد کا ایک اہم مقام ہوتا ہے۔ جہاں ماں باپ بچوں کی جسمانی نشو و نما میں حصہ لیتے ہیں وہیں استاد ذہنی ترقی میں۔ آج کا دن استاد کی انہیں عنایتوں کے لیے خراج تحسین پیش کرنے کا ہے۔ اس عالمی یوم استاد پر ہم نے آپ کے لیے کچھ اچھے شعروں کا ایک انتخاب کیا ہے انہیں پڑھیے اور اپنے استادوں کے ساتھ شئیر کیجیے۔
ہولی موسم بہار میں منایا جانے والا ایک مقدس مذہبی اور عوامی تہوار ہے۔ اس دن لوگ ایک دوسرے پر رنگ پھینک کر محظوظ ہوتے ہیں، گھروں کے آنگن کو رنگوں سے سجایا جاتا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب ہولی کے مختلف رنگوں سے مزین ہے ۔ جس میں ہندوستان کے عوامی سروکار اور اتحاد باہمی کی فضا ہموار ہے ۔ یہ انتخاب پڑھیے اور دوستوں کو شریک کیجیے۔
مجاہد آزادی اور آئین ساز اسمبلی کے رکن ، ’انقلاب زندہ باد‘ کا نعرہ دیا ، شری کرشن کے معتقد ، اپنی غزل ’ چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے‘ کے لئے مشہور۔
दनدن
din-day
दिनدن
day
اپنے دکھ مجھے دے دو
راجندر سنگھ بیدی
افسانہ
انچاس دن
امرتا پریتم
ناول
وہ بھی کیا دن تھے
حکیم محمد سعید دہلوی
سوانح حیات
آخری دن سے پہلے
ابرار احمد
مجموعہ
ایک دن
بانو قدسیہ
خواتین کی تحریریں
احاطہ دارالعلوم میں بیتے ہوئے دن
سید مناظر احسن گیلانی
یادداشت
آخری دن کی تلاش
محمد علوی
اداس ہونے کے دن نہیں ہیں
نوشی گیلانی
باتیں کرتے دن
امجد اسلام امجد
جس دن سے ۔۔۔۔!
صادقہ نواب سحر
انگارے
سجاد ظہیر
ضبط شدہ کتابیں
کیا دن تھے!
قاضی جلیل عباسی
خود نوشت
دن اور داستان
انتظار حسین
۳۶۵ دن
تمنائی
گورکی کی آپ بیتی (جوانی کے دن)
میکسم گورکی
خودنوشت
عاشقی صبر طلب اور تمنا بیتابدل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہوتے تک
موت کا ایک دن معین ہےنیند کیوں رات بھر نہیں آتی
چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہےہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانا یاد ہے
اس سے کہیو کہ دل کی گلیوں میںرات دن تیری انتظاری ہے
بے دلی کیا یوں ہی دن گزر جائیں گےصرف زندہ رہے ہم تو مر جائیں گے
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیاوہ تری یاد تھی اب یاد آیا
وہ دن کہ جس کا وعدہ ہےجو لوح ازل میں لکھا ہے
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہےپر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
تصدق اس کرم کے میں کبھی تنہا نہیں رہتاکہ جس دن تم نہیں آتے تمہاری یاد آتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books