aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مسدود"
انور مسعود
born.1935
شاعر
تابش دہلوی
1911 - 2004
دانیال طریر
1980 - 2015
نیر مسعود
1936 - 2017
مصنف
اجمل اجملی
1932 - 1993
مسعود حسین خاں
1919 - 2010
عائشہ مسعود ملک
مسعود تنہا
born.1978
مختار مسعود
1926 - 2017
مسعود اختر جمال
1915 - 1981
سید مسعود حسن مسعود
born.1885
طاہر حنفی
born.1955
سید مسعود حسن رضوی ادیب
1893 - 1975
مسعود مفتی
born.1934
مسعود قریشی
عجز و نیاز اپنا اپنی طرف ہے سارااس مشت خاک کو ہم مسجود جانتے ہیں
اپنی رہ مسدود کر دے گا یہی بڑھتا ہجومیہ نہ سوچا ہر کسی کو راستہ دیتے ہوئے
رگڑوائیں یہ مجھ سے ایڑیاں غربت میں وحشت نےہوا مسدود رستہ جادۂ راہ وطن بگڑا
غالب، غدرمیں میرا گھر نہیں لٹا مگر میرا کلام میرے پاس کب تھا کہ نہ لٹا۔ بھائی ضیاء الدین احمد صاحب اور ناظر حسین مرزا صاحب ہندی و فارسی نظم و نثر کے مسودات مجھ سے لے کر اپنے پاس جمع کرلیا کرتے تھے سو ان دونوں گھروں پر جھاڑو...
تیسرا آدمی یہ سن کر محجوب ہوا۔ ہچکچاتے ہوا بولا، ’’بس یہ سمجھو کہ جب میں نے ان لوگوں سے منہ موڑا تب ہی سے میرا چہربگڑتا چلا گیا۔‘‘ ’’تعجب ہے کہ تو وہاں سے نکل آیا۔ شہر افسوس کے تو سارے رستے مسدود تھے۔ تو پکڑا نہیں گیا؟‘‘...
بے نیازی زندگی کی ایک اہم ترین قدر ہے کہ آدمی اپنی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے اپنی ذات تک ہی محدود ہوجائے حالانکہ اس کی بھی کچھ حدیں اور کچھ خاص صورتیں ہیں ۔ شاعری میں بے نیازی کے مضمون کا بنیادی حوالہ معشوق ہے کہ وہ عاشق سے اپنی بے نیازی کا اظہار کرتا ہے اور اس کی طرف سے اپنی ساری توجہ پھیر لیتا ہے ۔ شاعروں نے بے نیازی کے اس مضمون کو اور زیادہ وسیع کرتے ہوئے خدا سے جوڑ کر بھی دیکھا ہے اور گہرے طنز کئے ہیں ۔
ہرانسان زندگی کو ایک محدود سطح پرگزارتا ہے وہ اس چھوٹی سی زندگی میں اورکربھی کیا سکتا ہے شاعری اوردوسری تخلیقی تحریروں کوپڑھنے کی ایک افادیت یہی ہے کہ ہم زندگی کی الگ الگ صورتوں ، الگ الگ تجربات اوراحساسات سےگزرتے ہیں اوریوں زندگی کی محدودیت کی لکیریں ٹوٹنےلگتی ہیں ۔ حادثوں کوموضوع بنانے والی یہ شاعری پڑھئےاورتجربے کی اسی کثرت کا حصہ بنئے۔
شاعری میں کوئی بھی لفظ کسی ایک معنی، کسی ایک رنگ، کسی ایک صورت ، کسی ایک ذہنی اور جذباتی رویے تک محدود نہیں رہتا ہے ۔ ساحل کو موضوع بنانے والے اس شعری بیانیے میں آپ اس بات کو محسوس کریں گے کہ ساحل پر ہونا سمندر کی سفاکیوں سے نکلنے کے بعد کامیابی کا استعارہ بھی ہے ساتھ ہی بزدلی ،کم ہمتی اور نامرادی کی علامت بھی ۔ ساحل کی اور بھی کئی متضاد معنیاتی جہتیں ہیں ۔ ہمارے اس انتخاب میں آپ ساحل کے ان مختلف رنگوں سے گزریں گے ۔
मसदूदمسدود
closed, shut, obstructed, stopped
مقدمہ تاریخ زبان اردو
لسانیات
طاؤس چمن کی مینا
افسانہ
تاریخ
اردو زبان کی تاریخ کا خاکہ
آوازدوست
اردو لفظ کا صوتیاتی اور تجز صوتیاتی مطالعہ
زبان
ورود مسعود
خود نوشت
تاریخ ادب
سلطان الشہداء حضرت سید سالار مسعود غازی
ظفر احسن بہرائچی
اردو زبان: تاریخ، تشکیل، تقدیر
لوح ایام
یادداشت
دی پرابلمس آف اردو لیگویج اینڈ اسکرپٹ
مرثیہ خوانی کا فن
مرثیہ تنقید
جی ہاں، کسی زمانے میں اردو کے دو مرکز تھے۔ پہلا مرکز دلی اور دوسرا لکھنؤ۔ اگر دونوں مرکزوں میں روز مرہ، تذکیر و تانیث اور بعض لفظوں کے استعمال میں فرق تھا تو کیا غضب آ گیا؟ ہر زبان جغرافیائی اور مقامی لحاظ سے چولے بدل لیتی ہے۔ انگریزی...
کہ مسدود راہ وفا ہوگئیطرح کس کی چتون کی دل میں کھبی
انسان اور جانوروں کے نوعی فرق کی تشریح کرتے ہوئے کارل مارکس نے بھی مصنوعی دنیا کی تخلیق کو انسان کا بڑا کارنامہ قرار دیا ہے وہ لکھتا ہے کہ، ’’جانوروں کا حیاتی عمل (Life activity) ہی ان کی کل زندگی ہوتا ہے۔ وہ اپنی ذات اور اپنے حیاتی عمل...
طور پر راہ وفا میں بو دیئے کانٹے کلیمعشق کی وسعت کو مسدود تقاضا کر دیا
خرم و شاد سر راہ اسے جاتے ہوئےسالہا سال سے مسدود تھا یارانہ مرا
رسومات جو مقرر ہوئی ہیں، غالباً اس زمانہ میں جب کہ وہ مقرر ہوئیں، مفید تصور کی گئی ہوں مگر اس بات پر بھروسہ کرنا کہ در حقیقت وہ ایسی ہی ہیں محض غلطی ہے۔ ممکن ہے کہ جن لوگوں نے ان کو مقرر کیا ان کی رائے میں غلطی...
ستر کی دہائی کے عین آغاز میں ہم دولخت ہو گئے تھے۔ انتظار حسین، مسعود مفتی اور مسعود اشعر کے علاوہ وہ تخلیق کارجو براہ راست اس سانحے سے گزرے۔ وہ وہیں بس گئے یا وہ جو یہاں آگئے تھے، لکھنے بیٹھے تو لہورُلا گئے۔ غلام محمد، محمود واجد، امِّ...
یہ فریاد خاموش نیچی نگاہیںیہ ارماں کہ مسدود ہیں جن کی راہیں
ہم لوگ عام طور پر میر کے کلام کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ چہل پہل اور متحرک زندگی سے بھرا پرا کلام ہے۔ ظاہر ہے کہ اس کی ایک وجہ اشیا کی فراوانی بھی ہے۔ کرشن چندر نے منٹو کے بارے میں لکھا ہے، ’’منٹوز مین کے بہت...
ایک لمحہ میں تعاقب کرنے والے وہاں بھی آپہنچے اور ادھر ادھر جھاڑیوں میں درختوں پر، گڑھوں میں، سلوں تلے تلاش کرنے لگے۔ ایک عرب اس چٹان پر آکھڑا ہوا۔ جہاں داؤد چھپا بیٹھا تھا۔ داؤد کا سینہ دھک دھک کر رہا تھا۔ اب جان گئی۔ عرب نے ذرا نیچے...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books