aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نیل"
نیل احمد
born.1988
شاعر
عزیز نبیل
born.1976
نیر مسعود
1936 - 2017
مصنف
شہزاد نیر
born.1973
نین سکھ
born.1750
اظہر نیر
born.1945
ناصر عباس نیر
نبیل احمد نبیل
born.1982
انس نبیل
born.1986
سوپنیل یادو نیل
born.2003
محمد شفیع الدین نیر
1903 - 1978
نیلم احمد بشیر
رینو نیر
نیلم ملک
منشی نول کشور، لکھنؤ
1836 - 1895
مدیر
رہے گا راوی و نیل و فرات میں کب تکترا سفینہ کہ ہے بحر بیکراں کے لیے
اور آبادی میں تو زنجيري کشت و نخيلپختہ تر ہے گردش پیہم سے جام زندگی
تیری بنا پائیدار تیرے ستوں بے شمارشام کے صحرا میں ہو جیسے ہجوم نخیل
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہمبچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
جبرا نے دم ہلائی۔ ’’اچھا آؤ، اس الاؤ کو کود کر پار کریں۔ دیکھیں کون نکل جاتاہے اگر جل گئے بچہ تو میں دوا نہ کروں گا۔‘‘ جبرا نے خوف زدہ نگاہوں سے الاؤ کی جانب دیکھا۔ ’’منی سے کل یہ نہ جڑ دینا کہ رات ٹھنڈ لگی اور تاپ...
قصیدہ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی "نیت اور ارادے " کے ہیں۔ قصیدہ شاعری کی ایک ایسی شکل اور صنف ہے جس میں شاعر کسی کی تعریف کرتا ہے۔
منشی نول کشور نے 1857 کے غدر کے بعد ہندوستان کی تہذیب، ادب اور علمی ورثے کو محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ 1858 میں قائم ہونے والا ان کا پریس مختلف موضوعات جیسے مذہب، تاریخ، ادب، فلسفہ، سائنس اور فنون پر تقریباً چھ ہزار کتابیں شائع کر چکا تھا۔ یہ پریس 1950 میں خاندانی تنازعات کے باعث بند ہو گیا، مگر اس کے تاریخی کارنامے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ ریختہ کے پاس منشی نول کشور پریس سے شائع ہونے والی کتابوں کا ایک قیمتی ذخیرہ موجود ہے، جہاں ہر موضوع پر کتابیں دستیاب ہیں۔
नीलنیل
indigo, blue colour, the gem, river nile of Egypt
نیل کنٹھ اور نیم کے پتے
شیخ ایاز
مجموعہ
اور نیل بہتا رہا
عنایت اللہ التمش
جنوبی ہند کی تاریخ
کے۔اے۔نیل کنٹھ شاستری
ہندوستانی تاریخ
تاریخی
زہراب نیل
اگاتھا کرسٹی
اخبار الصنادید
نجم الغنی خان نجمی رامپوری
مکتوبات حضرت علی
حضرت علی
خط
تاریخ ادب اردو
رام بابو سکسینہ
تاریخ
دیوان غالب اردو
مرزا غالب
دیوان
طب اکبر اردو
محمد اکبر ارزانی
مطبوعات منشی نول کشور
بحر الفصاحت
زبان
سفر تمام ہوا
نیل۔پدمنا بھن
ناول
طاؤس چمن کی مینا
افسانہ
میر تقی میر
امیر حسن نورانی
شاعری تنقید
اردو ادب کی اہم خواتین ناول نگار
نیلم فرزانہ
ناول تنقید
تمہاری یادوں کے جسم پر نیل پڑ گئے ہیں''ایک اور صفحے پہ یوں لکھا ہے:
نور میں گھل گیا ہے عرش کا نیلسبز گوشوں میں نیلگوں سائے
کسی کو راستہ دے دیں کسی کو پانی نہ دیںکہیں پہ نیل کہیں پر فرات ہیں ہم لوگ
کہاں رستم و گیو و افراسیابسخن سے رہی یاد یہ نقل خواب
ناخن بڑھے ہوئے ہیں مرے مجھ سے کر حذریہ جا کے دیکھ نیل کٹر کس کے پاس ہے
وقت کے تیر تو سینے پہ سنبھالے ہم نےاور جو نیل پڑے ہیں تری گفتار سے ہیں
ترلوچن کے لیے یہ بالکل ایک نیا تجربہ، ایک نئی کیفیت تھی۔۔۔ رات کو کھلے آسمان کے نیچے ہونا۔ اس نے محسوس کیا کہ وہ چار برس تک اپنے فلیٹ میں قید رہا اور قدرت کی ایک بہت بڑی نعمت سے محروم۔ قریب قریب تین بجے تھے۔ ہوا بے حد...
وہ ایک جھیل تھی شفاف نیل پانی کیاور اس میں ڈوب کو خود کو نکھار آئے ہم
چاروں طرف خیانت، غبن اور تحریص کا بازار گرم تھا۔ پٹوار گری کا معزز اور پر منفعت عہدہ چھوڑ چھوڑ کر لوگ صیغہ نمک کی بر قندازی کرتے تھے۔ اور اس محکمہ کا داروغہ تو وکیلوں کے لیے بھی رشک کا باعث تھا۔ یہ وہ زمانہ تھا جب انگریزی تعلیم...
ایک مدّت تک یہ شیوہ رہا کہ صبح سویرے ضروریات سے فارغ ہوتے ہی کان پر قلم رکھ کر نکل کھڑے ہوتے اور سارا سارا دن بلامعاوضہ لوگوں کے خط لکھتے پھرا کرتے تھے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ کسی سوشل سروس لیگ کے ممبر بن گئے...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books