aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پوشی"
جلیل مانک پوری
1866 - 1946
شاعر
حسرتؔ جے پوری
1922 - 1999
ساحر ہوشیار پوری
1913 - 1972
انور جلال پوری
1947 - 2018
عکس سمستی پوری
born.1996
آسی غازی پوری
1834 - 1917
کمار پاشی
1935 - 1992
نقش لائل پوری
1928 - 2017
خاموش غازی پوری
1932 - 1981
شمیم جے پوری
1933 - 1999
دل شاہجہاں پوری
1875 - 1959
نیاز فتح پوری
1884 - 1966
مصنف
نادر شاہجہاں پوری
1890 - 1963
وفا ملک پوری
1923 - 2003
جمیلؔ مرصع پوری
born.1931
ایسے میں سکوت، چشم پوشیایسا ہے کہ جھوٹ بولتے ہو
دو بھائی تھے۔ اللہ رکھا اور اللہ دتا۔ دونوں ریاست پٹیالہ کے باشندے تھے۔ ان کے آباءواجداد البتہ لاہور کے تھے مگر جب ان دو بھائیوں کا دادا ملازمت کی تلاش میں پٹیالہ آیا تو وہیں کا ہورہا۔ اللہ رکھا اور اللہ دتا دونوں سرکاری ملازم تھے۔ ایک چیف سیکرٹری صاحب بہادر کا اردلی تھا، دوسرا کنٹرولر آف اسٹورز کے دفتر کا چپراسی۔دونوں بھائی ایک ساتھ رہتے تھے تاکہ خرچ کم ہو۔ بڑی اچھی گزر رہی تھی۔ ایک صرف اللہ رکھا کو جو بڑا تھا، اپنے چھوٹے بھائی کے چال چلن کے متعلق شکایت تھی۔ وہ شراب پیتا تھا۔ رشوت لیتا تھا اور کبھی کبھی کسی غریب اور نادار عورت کو پھانس بھی لیا کرتا تھا۔ مگر اللہ رکھا نے ہمیشہ چشم پوشی سے کام لیا تھا کہ گھرکا امن و سکون درہم برہم نہ ہو۔دونوں شادی شدہ تھے۔ اللہ رکھا کی دو لڑکیاں تھیں۔ ایک بیاہی جا چکی تھی اور اپنے گھر میں خوش تھی۔دوسری جس کا نام صغریٰ تھا، تیرہ برس کی تھی اور پرائمری اسکول میں پڑھتی تھی۔
سلیم شروع ہی سے اپنی آواز سے نا آشنا رہا ہے اور ہوتا بھی کیونکر، جب اس کے سینے میں خیالات کا ایک ہجوم چھایا رہتا تھا۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوا ہے کہ وہ بیٹھا بیٹھا اٹھ کھڑا ہوا ہےاور کمرے میں چکر لگا کر لمبے لمبے سانس بھرنے شروع کر دیے۔۔۔ غالباً وہ اپنے اندرونی انتشار سے تنگ آکر ان خیالات کو جو اس کے سینے میں بھاپ کے مانند چکر لگا رہے ہوتے، سانسوں کے...
روٹھنے اور منانے کی حدیں ملنے لگیںچشم پوشی کے سلیقے تھے شکایات کے ساتھ
مہر لب شہ ہوئی خموشیکی نور بصر سے چشمک پوشی
نظموں کا وسیع ذخیرہ-اردو شاعری کی ایک صنف اردو میں نظم کی صنف انیسویں صدی کی آخری دہائیوں کے دوران انگریزی کے اثر سے پیدا ہوئی جو دھیرے دھیرے پوری طرح قائم ہو گئی۔ نظم بحر اور قافیے میں بھی ہوتی ہے اور اس کے بغیر بھی۔ اب نثری نظم بھی اردو میں مستحکم ہو گئی ہے۔
شاعری میں تخیل کی پروازنے بدن کی عام سی حرکات کو بھی حسن کے ایک دلچسپ بیانیے میں تبدیل کردیا ہے ۔ انگڑائ اوراس کی پوری جمالیات جس رنگا رنگی کے ساتھ اردو شاعری میں نظرآتی ہے وہ شاعروں کے ذہن کی زرخیزی اور ان کے تخیل کی بلند پروازی کا ایک بڑا ثبوت ہے ۔ بعض اشعار کو پڑھ کرتوایسا محسوس ہوتا ہے کہ حسن کا واحد مرکزانگڑائی کا عمل ہی ہے ۔ محبوب کے بدن میں فن کاروں کی دلچسپی کی یہ کتھا ہمارے اس انتخاب میں پڑھئے ۔
مقبول ترین مابعد کلاسیکی شاعروں میں نمایاں۔ امیر مینائی کے شاگرد۔ داغ دہلوی کے بعد حیدرآباد کے ملک الشعراء
पोशीپوشی
to hide
اردو نثر کا فنی ارتقا
فرمان فتح پوری
تنقید
اردو املا اور رسم الخط
زبان
تدریس اردو
ترقی پسند اردو افسانہ اور چند اہم افسانہ نگار
اسلم جمشید پوری
فکشن تنقید
گرد راہ
اختر حسین رائے پوری
خود نوشت
اردو شاعری کا فنی ارتقاء
اردو افسانہ اور افسانہ نگار
اقبال سب کے لئے
اردو شعرا کے تذکرے اور تذکرہ نگاری
ہندی اردو تنازع
عجائبات فرنگ
یوسف خاں کمبل پوش
سفر نامہ
ادب اور انقلاب
اردو رباعی: فنی و تاریخی ارتقاء
رباعی تنقید
تاریخ دربار تاج پوشی
تاریخ
روضۃ الاولیائے بیجاپور
ابراہیم بیجا پوری
تذکرہ
تصویر کا اصلی کمال یہ ہے کہ اصل کے مطابق ہو اور اگر مصور اس امر میں کامیاب ہوگیا تو اس کو کامل فن کا خطاب مل سکتا ہے، لیکن شاعر کو اکثر موقعوں پر دو مشکل مرحلوں کواسامنا ہوتا ہے یعنی نہ اصل کی پوری پوری تصویر کھینچ سکتا ہے۔ کیونکہ بعض جگہ اس قسم کی پوری مطابقت احساسات کو برانگیختہ نہیں کرسکتی، نہ اصل سے زیادہ دور ہوسکتا ہے ورنہ اس پر اعتراض ہوگا کہ...
خدا نخواستہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم حسن میں ہارس پاور کے متلاشی ہیں اور اکھاڑے کی رونق کو چھپر کھٹ کی زینت بنانے کی سفارش کر رہے ہیں۔ ہمارے ذہن میں حسن بے پروا کا یہ سراپا نہیں کہ ہر خط بدن ایک دائرہ بنا رہاہے۔ پیٹ پر ٹائر بندھا ہوا ہے۔ چہرے سے لگتا ہے کہ ابھی ابھی بھڑوں نے کاٹا ہے۔ اگر یہ صحیح ہے کہ اس بچاری کا سینہ ارمانوں کامدفن ہے تو یہ صاف ...
ایف۔ اے پاس کرا کے جیون رام نے سدھا کو کالج سے اٹھا لیا، ’’میں افورڈ نہیں کر سکتا۔‘‘ اس نے اپنے ساتھی طوطا رام سے کہا۔ جو سیوا مل وول کلاتھ مرچنٹ کے یہاں نوکر تھا۔ وہ بڑی آسانی سے یہ بھی کہہ سکتا تھا کہ کالج میں پڑھانے کی میری حیثیت نہیں۔ مگر حیثیت کا لفظ کتنا صاف اور کھلا ہوا ہے، جیسے کسی نے سر پر سات جوتے مار دیئے ہوں اور ’’افورڈ‘‘ میں کتنی گنجائ...
غالب بہت مقبول شاعر ہیں اوران کے کتنے ہی مصرعے لوگوں کو ازبر ہیں۔ بہتوں کو تو پورے پورے شعر بھی یاد ہیں۔ یہ اور بات ہے کہ وہ دوسرے مصرعے کو پہلے مصرعے سے پہلے پڑھتے ہیں۔ لیکن اس میں کوئی قباحت نہیں ہےکیونکہ شاعری کوئی کرکٹ کا کھیل نہیں ہے کہ دوسری اننگ پہلی اننگ کے بعد ہی کھیلی جائے۔ یوں بھی غالب مصرعوں میں زیادہ پسند کیے جانے کے لائق شاعر ہیں۔ انہ...
لے کے آئی ہے ردا ماجرا پوشی اس کی کتنی گمبھیر ہے جنگل میں خموشی اس کی
اس تقریب میں شرکت کے دعوت نامے کے ساتھ جب مجھے مطلع کیا گیا کہ میرے تقریباتی فرائض خالصتاً رسمی اور حاشیائی ہوں تو مجھے ایک گونہ اطمینان ہوا۔ ایک گونہ میں رواروی میں لکھ گیا، ورنہ سچ پوچھئے تو دو گونہ اطمینان ہوا۔ اس لئے کہ مجھےاطمینان دلایا گیاکہ رسم اجرا نہایت مختصر وسادہ ہو گئی۔ اس میں وہی ہو گا جو اس طرح کے شاموں میں شایان شان ہوتا ہے یعنی کچھ ...
علی گڑھ میں نوکرکوآقا ہی نہیں ’’آقائے نامدار‘‘ بھی کہتے ہیں اور وہ لوگ کہتے ہیں جوآج کل خود آقا کہلاتے ہیں بمعنی طلبہ! اس سے آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ نوکرکا کیا درجہ ہے۔ پھرایسے آقا کا کیا کہنا ’’جو سپید پوش‘‘ واقع ہو۔ سپید پوش کا ایک لطیفہ بھی سن لیجئے۔ آپ سے دور اور میری آپ کی جان سے بھی دورایک زمانے میں پولیس کا بڑا دور دورہ تھا اسی زمانہ...
کر کے ستم کی پردہ پوشی ہم نے انہیں بے عیب کیاورنہ شکیلؔ اپنے ہونٹوں پر حرف شکایت آج بھی ہے
بہر حال اسکیم تیار ہو گئی اور دوسرے ہی دن میں نے عبد الرحمان کو گانٹھنا شروع کیا۔ دو ایک روز کے بعد ان سے اظہار مطلب کیا۔ کہنے لگے کہ بھئی مولوی صاحب کو فرصت کم ہے کہیں انکار نہ کر بیٹھیں۔ میں نے کہا کہ میاں عبد الرحمان! تم ان تک ہم کو پہنچا دو، اگر ہو سکے تو ایک دو کلمہ خیر بھی ہمارے حق میں کہہ دو، آگے ہم جانیں اور ہماری قسمت۔ وہ راضی ہوگئے اور ک...
جلیانوالہ باغ میں خوب رونق تھی۔ چاروں طرف تنبو اور قناتیں پھیلی ہوئی تھیں، جو خیمہ سب سے بڑا تھا، اس میں ہر دوسرے تیسرے روز ایک ڈکٹیٹر بناکے بٹھا دیا جاتا تھا۔ جس کو تمام والنٹیر سلامی دیتے تھے۔ دو تین روز یا زیادہ سے زیادہ دس پندرہ روز تک یہ ڈکٹیٹر کھادی پوش عورتوں اور مردوں کی نمسکاریں، ایک مصنوعی سنجیدگی کے ساتھ وصول کرتا۔ شہر کے بنیوں سے لنگر خ...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books