aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "खारा"
خار دہلوی
1916 - 2002
شاعر
عبدالرحیم خانخاناں
1556 - 1637
مصنف
نوری کتب خانہ، لاہور
ناشر
کتاب خانہ نورس، لاہور
کتب خانہ آصفیہ، حیدرآباد دکن
کتب خانہ انجمن ترقی اردو، اردو بازار، دہلی
کتب خانہ رحیمیہ، دہلی
امامیہ کتب خانہ، لاہور
کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند
کتب خانہ شان اسلام، لاہور
کتب خانہ شاہ نامہ اسلام،لاہور
بچوں کا کتب خانہ، حیدرآباد
شاہی کتب خانہ، دہلی
کتاب خانہ، حیدرآباد
کتب خانہ حسینیہ،دیوبند
ہے انتظار سے شرر آباد رستخیزمژگان کوہکن رگ خارا کہیں جسے
فردا کا پری خانہصد شکر سلامت ہے
حدیث بادہ و مینا و جام آتی نہیں مجھ کونہ کر خاراشگافوں سے تقاضا شیشہ سازی کا
تم سے مل کر املی میٹھی لگتی ہےتم سے بچھڑ کر شہد بھی کھارا لگتا ہے
طلسم گنبد گردوں کو توڑ سکتے ہیںزجاج کی یہ عمارت ہے سنگ خارہ نہیں
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
پان ہندوستانی تہذیب کا ایک اہم حصہ رہا ہے ۔ اس کے کھانے اور کھلانے سے سماجی زندگی میں میل جول اور یگانگت کی قدریں وابستہ ہیں لیکن شاعروں نے پان کو اور بھی کئی جہتوں سے برتا ہے ۔ پان کی لالی اور اس کی سرخی ایک سطح پر عاشق کے خون کا استعارہ بھی ہے ۔ معشوق کا منھ جو پان سے لال رہتا ہے وہ دراصل عاشق کے خون سے رنگین ہے ۔ شاعرانہ تخیل کے پیدا کئے ہوئے ان مضامین کا لطف لیجئے ۔
ख़ाराخارا
thorny
एक बहुत ही कठोर पत्थर, खारः, एक रेशमी कपड़ा जो लहरियेदार होता है।
ख़ाराँخاراں
thorns
खाराکھارا
salty,brackish
اردو ادب میں خاکہ نگاری
صابرہ سعید
تنقید
ڈاکٹر نذیر احمد کی کہانی کچھ میری اور کچھ ان کی زبانی
مرزا فرحت اللہ بیگ
نثر
گنجینۂ گوہر
شاہد احمد دہلوی
خاکے/ قلمی چہرے
مولوی نذیر احمد کی کہانی کچھ ان کی کچھ میری زبانی
گنجے فرشتے
سعادت حسن منٹو
نصابی کتاب
خاکم بدہن
مشتاق احمد یوسفی
چند ہم عصر
مولوی عبدالحق
دلی کی چند عجیب ہستیاں
اشرف صبوحی
اردو کے بہترین شخصی خاکے
مبین مرزا
غیر افسانوی ادب
رجال اقبال
عبد الرؤف عروج
سیرت سرور عالم
سید ابوالاعلیٰ مودودی
اسلامیات
چہرے یاد رہتے ہیں
منور رانا
روشن دان
جاوید صدیقی
خاكه
گنجہائے گرانمایہ
رشید احمد صدیقی
اب تو میرے دو ہی ساتھیاک آہ اور اک آنسو کھارا
یہی شیخ حرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہےگلیم بوذر و دلق اویس و چادر زہرا
حالانکہ ہے یہ سیلی خارا سے لالہ رنگغافل کو میرے شیشے پہ مے کا گمان ہے
آزر کا پیشہ خارا تراشیکار خلیلاں خارا گدازی
کب سے سنسان خرابوں میں پڑا تھا یہ جہاںکب سے خوابیدہ تھے اس وادئ خارا کے صنم
بہ سختی ہاۓ قید زندگی معلوم آزادیشرر بھی صید دام رشتۂ رگ ہاۓ خارا ہے
ہم نے چکھ کر دیکھ لیادنیا کھارا پانی ہے
کس زور سے فرہاد نے خارا شکنی کیہر چند کہ وہ بیکس و بے تاب و تواں تھا
ساون نے آنسو سے پوچھامیں بھی کھارا ہو جاؤں کیا؟
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books