aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "नाराज़गी"
مطبع ناراینی, دہلی
ناشر
نارائنی گپتا
مصنف
بہت ناراض ہے وہ اور اسے ہم سے شکایت ہےکہ اس ناراضگی کی بھی شکایت کیوں نہیں کرتے
میں کل سے ناراض ہوں قسم سے اور ایک کونے میں جا پڑی ہوںہاں میں غلط ہوں دکھاؤ پھر بھی تمہی جھکاؤ مجھے مناؤ
جانور وں میں گدھا سب سے بیوقوف سمجھا جاتاہے۔ جب ہم کسی شخص کوپرلے درجہ کا احمق کہنا چاہتے ہیں تو اسے گدھا کہتے ہیں۔ گدھاواقعی بیوقوف ہے۔ یا اس کی سادہ لوحی اور انتہا درجہ کی قوتِ برداشت نے اسے یہ خطاب دلوایا ہے۔ اس کا تصفیہ نہیں ہوسکتا۔ گائے شریف جانور ہے۔ مگر سینگ مارتی ہے۔ کتّا بھی غریب جانور ہے لیکن کبھی کبھی اسے غصّہ بھی آجاتا ہے۔ مگر گدھے کو کبھی غصّہ نہیں آتا جتنا جی چاہے مارلو۔چاہے جیسی خراب سڑی ہوئی گھاس سامنے ڈال دو۔ اس کے چہرے پر ناراضگی کے اثار کبھی نظر نہ آئیں گے۔ اپریل میں شاید کبھی کلیل کرلیتا ہو۔ پر ہم نے اسے کبھی خوش ہوتے نہیں دیکھا۔ اس کے چہرے پر ایک مستقل مایوسی چھائی رہتی ہے سکھ دکھ،نفع نقصان سے کبھی اسے شاد ہوتے نہیں دیکھا۔ رشی منیوں کی جس قدر خوبیاں ہیں۔ سب اس میں بدرجہ اتم موجود ہیں لیکن آدمی اسے بیوقوف کہتاہے۔ اعلیٰ خصلتوں کی ایسی توہین ہم نے اور کہیں نہیں دیکھی۔ممکن ہے دنیا میں سیدھے پن کے لیے جگہ نہ ہو۔
’’اوں ہوں‘‘ وہ سر ہلا کر کہتے، ’’فارسی میں بتاؤ۔‘‘ تو میں تنک کر جواب دیتا، ’’لو جی ہمیں کوئی فارسی پڑھائی جاتی ہے۔‘‘ اس پر وہ چمکار کر کہتے، ’’میں جو پڑھاتا ہوں گولومیں جو سکھاتا ہوں سنو! فارسی میں بوریا، عربی میں حصیر۔‘‘ میں شرارت سے ہاتھ جوڑ کر کہتا، ’’بخشو جی بخشو، فارسی بھی اور عربی بھی، میں نہیں پڑھتا مجھے معاف کرو۔‘‘ مگر وہ سنی ان سنی ایک کر...
اپنی قسمت میں لکھی تھی دھوپ کی ناراضگیسایۂ دیوار تھا لیکن پس دیوار تھا
خفا ہونا اور ایک دوسرے سے ناراض ہونا زندگی میں ایک عام سا عمل ہے لیکن شاعری میں خفگی کی جتنی صورتیں ہیں وہ عاشق اور معشوق کے درمیان کی ہیں ۔ شاعری میں خفا ہونے ، ناراض ہونے اور پھر راضی ہوجانے کا جو ایک دلچسپ کھیل ہے اس کی چند تصویریں ہم اس انتخاب میں آپ کے سامنے پیش کر رہے ہیں ۔
استاد کو موضوع بنانے والے یہ اشعار استاد کی اہمیت اور شاگرد و استاد کے درمیان کے رشتوں کی نوعیت کو واضح کرتے ہیں یہ اس بات پر بھی روشنی ڈالتے ہیں کہ نہ صرف کچھ شاگردوں کی تربیت بلکہ معاشرتی اور قومی تعمیر میں استاد کا کیا رول ہوتا ہے ۔ اس شاعری کے اور بھی کئی پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
नाराज़गीناراضگی
dissatisfaction
ہندوستان سرزمین اور عوام
تاریخ
دنیا نہ جیت پاؤ تو ہارو نہ آپ کوتھوڑی بہت تو ذہن میں ناراضگی رہے
تھوڑی دیر خاموشی رہی۔ اس کے بعد دوسری طرف سے آواز آئی، ’’معاف کیجیے گا، میں ملازمہ سے کچھ کہہ رہی تھی۔۔۔ آپ کا ذوق آپ کو بہت عزیز ہے۔۔۔ ہاں یہ تو بتائیے آپ کو شوق کس چیز کا ہے؟‘‘’’کیا مطلب؟‘‘
ذرا سی بات پہ ناراضگی اگر ہے یہیتو پھر نبھے گی کہاں دوستی اگر ہے یہی
ان کا ایک نواسہ تھا، ماں اس کی بیوہ تھی اور اس کا ایک ہی لڑکا تھا۔ اکلوتا لڑکا بڑا لاڈلا ہوتا ہے۔ اس پر ایک آفت یہ تھی کہ صرع کی بیماری میں مبتلا تھا، اس لیے ہر طرح اس کی خاطر اور رضاجوئی منظور تھی۔ وہ مولانا کو بہت دق کرتا مگر وہ اف تک نہ کرتے۔ وہ اینڈے بینڈے سوالات کرتا۔ یہ بڑے تحمل سے جواب دیتے۔ وہ فضول فرمائشیں کرتا، یہ اس کی تعمیل کرتے۔ وہ خ...
’’کم سے کم ان پر حقیقت تو روشن ہو جائے گی۔‘‘’’مجھے خوف ہے تمھارے منہ سے کوئی ایسا کلمہ نہ نکل جائے جو مہاراج کی ناراضگی کا باعث ہو۔‘‘
اس جزیرے میں بسنے والوں میں تو ہم پرستی عام ہے۔ اِن کی رسمیں عجیب ہیں۔ یہ طوفانوں کو خدا کی ناراضگی تصور کرتے ہیں اور جانوروں اور اناج کو سمندر میں پھینک کر خدا کو بھینٹ دیتے ہیں۔ وبائی امراض کی صورت میں مچھلیاں دھاگے میں گوندھ کر گلے میں پہن لیتے ہیں۔ گیتوں کی دیوی کو رقص و سرود سے مناتے ہیں۔ پورنماشی کی رات کو شادیاں کرتے ہیں اور بہت سے چراغ روشن...
جیا ہوں عمر بھر میں بھی اکیلااسے بھی کیا ملا ناراضگی سے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books