aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "नियाज़"
شاہ نیاز احمد بریلوی
1775 - 1852
مصنف
نیاز فتح پوری
1884 - 1966
منیر نیازی
1928 - 2006
شاعر
عبدالمتین نیاز
born.1929
نیاز سواتی
1941 - 1995
کوثر نیازی
اظہر ادیب
born.1949
نیاز حیدر
نیاز حسین لکھویرا
born.1952
ذیشان نیازی
born.1974
متین نیازی
1913 - 1993
حماد نیازی
born.1984
نیاز سلطانپوری
born.1954
عطیہ نیازی
1876 - 1968
داغ نیازی
آج تک نظروں میں ہے وہ صحبت راز و نیازاپنا جانا یاد ہے تیرا بلانا یاد ہے
مضطرب باغ کے ہر غنچے میں ہے بوئے نیازتو ذرا چھیڑ تو دے تشنۂ مضراب ہے ساز
کبھی اے حقیقت منتظر نظر آ لباس مجاز میںکہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبین نیاز میں
قبلۂ مقصد نگاہ نیازپھر وہی پردۂ عماری ہے
ہر شخص سے بے نیاز ہو جاپھر سب سے یہ کہہ کہ میں خدا ہوں
بے نیازی زندگی کی ایک اہم ترین قدر ہے کہ آدمی اپنی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے اپنی ذات تک ہی محدود ہوجائے حالانکہ اس کی بھی کچھ حدیں اور کچھ خاص صورتیں ہیں ۔ شاعری میں بے نیازی کے مضمون کا بنیادی حوالہ معشوق ہے کہ وہ عاشق سے اپنی بے نیازی کا اظہار کرتا ہے اور اس کی طرف سے اپنی ساری توجہ پھیر لیتا ہے ۔ شاعروں نے بے نیازی کے اس مضمون کو اور زیادہ وسیع کرتے ہوئے خدا سے جوڑ کر بھی دیکھا ہے اور گہرے طنز کئے ہیں ۔
خدا کی ذات میں تخلیق کاروں کی دلچسپی عام انسانوں سے ذرا مختلف نوعیت کی رہی ہے ۔ وہ بعض تخلیقی لمحوں میں اس سے لڑتے ہیں ، جھگڑتے ہیں ، اس کے وجود اوراس کی خودمختاری پرسوال بناتے ہیں اوربعض لمحے ایسے بھی آتے ہیں جب خدا کی ذات کا انکشاف ہی ان کے تخلیقی لمحوں کا حاصل ہوتا ہے۔ صوفی شعرا کے یہاں خدا سے رازونیاز اوراس سے مکالمے کی ایک دلچسپ فضا بھی ملتی ہے۔ آپ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اوردیکھئے کہ ایک انسان کے خدا سے تعلق کی صورتیں کتنی متنوع ہیں ۔
پاکستان کے ممتاز ترین جدید شاعروں میں شامل۔ فلموں کے لئے گیت بھی لکھے
नियाज़نیاز
desire, supplication, offering, aquaintance
इच्छा, दर्शन
प्रार्थना, गुज़ारिश, इच्छा, आजू, परिचय, जान-पहचान, साक्षात्, मुलाक़ात (स्त्री.) चढ़ावा, भेट, चढ़ावे की मिठाई, फ़ातहा, मुर्दे या किसी बुजुर्ग का खाना आदि ।
ترغیبات جنسی
جنسیات
ترغیبات جنسی یا شہوانیات
من و یزداں
اسلامیات
اردو تذکرہ نگاری
تذکرہ
مذہب
دیگر
جھانسی کی رانی
ڈرامہ
فلاسفہ قدیم
فلسفہ
اردو گیت : تاریخ، تحقیق اور تنقید کی روشنی میں
بیگم بسم اللہ نیاز احمد
گیت
کیوپڈ اور سائک
خلافت معاویہ و یزید پر تبصرہ
تبصرہ
خدمت خلق
نیاز محمد خاں
اخلاقیات
نگارستان
افسانوی ادب
محمد قاسم سے حملۂ بابر تک
تاریخ
فراست الید
علم نجوم
بے نیاز کف دریا انگشتریت پر نام لکھا کرتی ہے
عرض نیاز عشق کے قابل نہیں رہاجس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا
ہو بے نیاز اثر بھی کبھی تری مٹیوہ کیمیا ہی سہی رہ گئی کسر پھر بھی
مرے نالۂ نیم شب کا نیازمری خلوت و انجمن کا گداز
دل کو نیاز حسرت دیدار کر چکےدیکھا تو ہم میں طاقت دیدار بھی نہیں
اس کا مقام بلند اس کا خیال عظیماس کا سرور اس کا شوق اس کا نیاز اس کا ناز
جو سراپا ناز تھے ہیں آج مجبور نيازلے رہا ہے مے فروشان فرنگستاں سے پارس
دل رہین نیاز ہو جائےبیکسی کارساز ہو جائے
ہم ایسے سادہ دلوں کی نیاز مندی سےبتوں نے کی ہیں جہاں میں خدائیاں کیا کیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books