aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सपना"
سپنا مولچندانی
born.1990
شاعر
سپنا جین
born.1986
سپنا احساس
ثنا گورکھپوری
born.1942
ابو علی سینا
980 - 1037
مصنف
ثنا ہاشمی
born.1997
ثنا اسلم خان
ثنا رشید
فرحت سپنا
مدیر
محمود ثنا
ثنا اللہ ثنا
born.1969
علی ثناء بخاری
ثناءاللہ
عبد الحسین سپنتا
ناشر
محمد ایوب سپرا
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
پل دو پل میں کچھ کہہ پایا اتنی ہی سعادت کافی ہےپل دو پل تم نے مجھ کو سنا اتنی ہی عنایت کافی ہے
کیسے دن تھے کیسی راتیں کیسی باتیں گھاتیں تھیںمن بالک ہے پہلے پیار کا سندر سپنا بھول گیا
رات کے شانے پر سر رکھےدیکھ رہا ہے سپنا چاند
اس نے ساری دنیا مانگی میں نے اس کو مانگا ہےاس کے سپنے ایک طرف ہیں میرا سپنا ایک طرف
یہاں وہ غزلیں دی جا رہی ہیں جسمیں جسے اکثر ریڈیو پر سنا جاتا تھا
ریل گاڑیاں ہمیں یک لخت ہمیں کئی چیزوں کی یاد دلاتی ہیں۔ بچپن میں کھڑکی والی سیٹ پر بیٹھ کر زمین کے ساتھ پیڑوں اور عمارتوں کو تجسس کے ساتھ پیچھے بھاگتے ہوئے دیکھنا، کسی ایسے خوش گوار شہر میں گھومنا جس کے بارے میں صرف آوروں سے سنا تھا یا اپنے کسی محبوب کو الوداع کہنے کا کرب۔ ان یادوں کو اپنے میں سمیٹے یہ منتخب اشعار پڑھئے اور ہمارے ساتھ ایک جذباتی سفر پر روانہ ہو جائیے۔
’’وقت وقت کی بات ہوتی ہے‘‘ یہ محاورہ آپ سب نے سنا ہوگا ۔ جی ہاں وقت کا سفاک بہاؤ ہی زندگی کو نت نئی صورتوں سے دوچار کرتا ہے۔ کبھی صورت خوشگوار ہوتی ہے اور کبھی تکلیف دہ۔ ہم سب وقت کے پنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تو آئیے وقت کو ذرا کچھ اور گہرائی میں اتر کر دیکھیں اور سمجھیں ۔ شاعری کا یہ انتخاب وقت کی ایک گہری تخلیقی تفہیم کا درجہ رکھتا ہے
सपनाسپنا
dream
آر۔ پروگرامنگ ایک تعارف
سائنس
کلیات نفیسی
طب
مجربات بوعلی سینا
خرگوش کا سپنا
کرشن چندر
ناول
القانون
ترجمہ
ترجمہ و شرح کلیات قانون
طب اسلامی کا انسائیکلوپیڈیا
انسائیکلوپیڈیا
اردو میں اصلاح زبان کی تحریکیں
دیس راج سپرہ
تحقیق
منطق المشرقین
منطق
معیار العقول
رسالہ جودیہ
ترجمہ قانون شیخ بو علی سینا
رسالہ فصد
اچھا سا کوئی سپنا دیکھو اور مجھے دیکھوجاگو تو آئینہ دیکھو اور مجھے دیکھو
اپنا آپ دکھاتا کیسےسپنے کی بھی حد تھی آخر
اتنی جلدی تو سنبھلنے کی توقع نہ کرو!!وقت ہی کتنا ہوا ہے مرا سپنا ٹوٹے
سنا دیں عصمت مریم کا قصہپر اب اس باب کو وا کیوں کریں ہم
ہم کہتے ہیں یہ جگ اپنا ہے تم کہتے ہو جھوٹا سپنا ہےہم جنم بتا کر جائیں گے تم جنم گنوا کر جاؤ گے
سمجھنا کہ تھا ایک سپنا سہانہوہ گزرا زمانہ مجھے بھول جانا
کل ہم نے سپنا دیکھا ہےجو اپنا ہو نہیں سکتا ہے
کل کا سپنا بہت سہانا تھایہ اداسی نہ کل رہی ہوگی
ہاں تانبا سونا روپا ہےتم جو مانگو سو حاضر ہے
اس کا سینہ اندر سے تپ رہا تھا۔ یہ گرمی کچھ تو اس برانڈی کے باعث تھی جس کا ادّھا دروغہ اپنے ساتھ لایا تھا۔ اور کچھ اس ’بیوڑا‘ کا نتیجہ تھی جس کا سوڈا ختم ہونے پر دونوں نے پانی ملا کر پیا تھا۔ وہ ساگوان کے لمبے اور...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books