aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सौर"
سر سید احمد خاں
1817 - 1898
مصنف
کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
1909 - 1992
شاعر
سحر انصاری
born.1939
سدرہ سحر عمران
born.1986
مہاراج سرکشن پرشاد شاد
1864 - 1940
نینا سحر
born.1966
پربدھ سوربھ
born.1981
ابو محمد سحر
1928 - 2002
نسیم سحر
born.1944
شہناز پروین سحر
born.1952
صادقہ نواب سحر
سفر نقوی
born.1998
شائستہ سحر
وقار سحر
born.1996
دناکشی سحر
born.1977
سنا ہے آئنہ تمثال ہے جبیں اس کیجو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیں
برہنہ ہیں سر بازار تو کیابھلا اندھوں سے پردہ کیوں کریں ہم
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میںبدلتے موسموں کی سیر میں دل کو لگانا ہو
وہ خواب جو آسودگیٔ مرتبہ و جاہ سےآلودگیٔ گرد سر راہ سے معصوم!
نہ یہ کہ وہ چلے تو کہکشاں سی رہ گزر لگےمگر وہ ساتھ ہو تو پھر بھلا بھلا سفر لگے
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
اردو شاعری میں دواوین اور کلیات کا ایک بڑا ذخیرہ ہے، اسی ذخیرے سے ریختہ اپنے قارئین کے لئے ایک منتخب فہرست پیش کر رہا ہے
دکنی ادب کے شائقین کے لئے ریختہ نے سو مشہور، معیاری اور معتبر کتابوں کا انتخاب کیا ہے۔
सौरثور
bull, Taurus in the zodiac sign
کتاب الہند
ابو ریحان البیرونی
فلسفہ
نکلے تری تلاش میں
مستنصر حسین تارڑ
سفر نامہ
اردو سفرناموں کا تنقیدی مطالعہ
خالد محمود
اردو سفر نامے کی مختصر تاریخ
مرزا حامد بیگ
اردو میں قصیدہ نگاری
شاعری تنقید
سر سید اور علی گڑھ تحریک
خلیق احمد نظامی
ادبی تحریکیں
اندلس میں اجنبی
جاپان چلو جاپان چلو
مجتبی حسین
نثر
تفسیرالقرآن
اسلامیات
دھنک پر قدم
اختر ریاض الدین
انتخاب مضامین سر سید
مقالات/مضامین
اسباب بغاوت ہند
ہندوستانی تاریخ
آزادی کے بعد اردو سفرنامہ
سعید احمد
آوارہ گرد کی ڈائری
ابن انشا
مسافران لندن
وطن کی صبح سے ہجرت کی رات دور نہیںحرا سے چند قدم غار ثور ہے بھائی
نئے دور کی ابتدا کا ہے ضامنکہ دل آئنہ گوشۂ ثور کا ہے
سامنے والی دوکان سے رحیم جو اس بحث پر مستقل کان لگائے ہوئے تھا موتی چور کے لڈو گوندھتے گوندھتے اونچی آواز میں بولا، ’’ابو نجومی تیرا علم کیا کہوے ہے۔‘‘گم متھان سینک سلائی ابو نجومی نے کہ دیر سے اکڑوں بیٹھا سلیٹ پر خانے بنائے اور مٹائے جا رہا تھا ہاتھ کو روکا، آنکھیں بند کر لیں، پھر آنکھیں کھولیں، اور اسی طرح گھٹنوں میں سردیے سلیٹ پر نظریں جمائے بولا، ’’عطارد و مشتری وو قمر و زہرہ سعد جن کو شبھ گرہ کہتے ہیں اور آفتاب و مریخ ذنب جن کو پاپ گرہ کہتے ہیں، اور اس زحل کہ بعض حالت میں سعد یعنی نیک اور بعض حالت میں نحس یعنی مکروہ ہوتے ہیں اور جب خانہ میزان میں آفتاب اور خانہ جدی میں مشتری، اور خانہ سنبلہ میں زہرہ اور خانہ حمل میں زحل اور خانہ قوس میں راس ہو تو منحوس ہے۔ پاکستان کا ستارہ مریخ ہے کہ بلند اقبال ہے، پر شبھ گرہ نہیں، جاننا چاہئے کہ اس ساعت وہ خانہ سرطان میں ہے، پس اگر خانہ سرطان سے ساعت ختم ہونے سے پہلے نکل آیا تو بھلا ہے، اور اگر دوسری ساعت لگ گئی تو اندوہنا کی بے گماں ہے، جان کا زیاں ہے۔‘‘
پناہ گاہ مجھے بھی تو ثور جیسی دےمری تلاش میں دشمن ہیں تازہ دم میرے
یہی مکڑی تھی کہ جس نےوہ غار ثور میں جالا
ہمارا عشق حقیقت میں غار ثور و حرااگرچہ خاص عقیدت ہمیں ہے طور سے بھی
اپنا عہد شباب جاتا ہےسر سے سارا عذاب جاتا ہے
ہر اجالا اور اندھیرا پھاندتاسور منڈل کے مروستھل میں
حرا و ثور سے ہوتی ہوئی یہ لا مکاں پہنچیتم اب بھی پوچھتے ہو کیا وفا رستہ بناتی ہے
رات کے سر کا ہر بال جھڑ جائے گاچاند سورج سما جائیں گے جب مرے گربھ میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books