aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".iafo"
گرو رجنیش اوشو
مصنف
سینٹرل لائبریری آف الہ آباد یونیورسٹی، الہ آباد
عطیہ کار
نواب سیف علی سیاف
1895 - 1974
جموں اینڈ کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لیگویجز
ناشر
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی
دی رائل ایشیٹک سوسائٹی آف بنگال، کولکاتہ
نشینل بک کونسل آف پاکستان
سینڈیکیٹ رائٹرز، پشاور
دی انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک تھاٹ، یو۔ایس۔اے
دی چیرمین ڈپارٹمنٹ آف آرکیولوجی یونیورسٹی آف پشاور، پشاور
انسٹی ٹیوٹ آف اقبال، لاہور
نیشنل بک سنٹر آف پاکستان
نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹرینگ، نئی دہلی
انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز، رامپور
دی یونیورسٹی آف کراچی، کراچی
کیا تھا عہد جب لمحوں میں ہم نےتو ساری عمر ایفا کیوں کریں ہم
اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غممقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں
نہ کہیں جہاں میں اماں ملی جو اماں ملی تو کہاں ملیمرے جرم خانہ خراب کو ترے عفو بندہ نواز میں
اٹھو یہ منظر شب تاب دیکھنے کے لیےکہ نیند شرط نہیں خواب دیکھنے کے لیے
انشاؔ جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر میں جی کو لگانا کیاوحشی کو سکوں سے کیا مطلب جوگی کا نگر میں ٹھکانا کیا
سب سے پسندیدہ اور مقبول پاکستانی شاعروں میں سے ایک ، اپنے انقلابی خیالات کے سبب کئی برس قید میں رہے
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
फ़ेفے
letter Fay in urdu- F
फ़ीفی
By, Of, To, With
تاریخ ادب اردو
جمیل جالبی
تاریخ
انگریزی ادب کی مختصر تاریخ
محمد یٰسین
تنقید / تحقیق
اردوادب کی مختصرترین تاریخ
سلیم اختر
اخبار الصنادید
نجم الغنی خان نجمی رامپوری
ہندوستانی تاریخ
اردو کی ابتدائی نشوو نما میں صوفیائے کرام کا کام
مولوی عبدالحق
زبان
رام بابو سکسینہ
اردو ناول نگاری
سہیل بخاری
ناول تنقید
اے ہسٹری آف انڈین لٹریچر
اے شمل
پریکٹس آف میڈیسن
ڈاکٹر دولت سنگھ
طب
فورٹ ولیم کالج
وقار عظیم
ادبی تحریکیں
دیوان غالب اردو
مرزا غالب
دیوان
طب اکبر اردو
محمد اکبر ارزانی
مطبوعات منشی نول کشور
بحر الفصاحت
میر تقی میر
امیر حسن نورانی
شاعری تنقید
سئیکلو پیڈیا آف ہومیو پیتھک ڈرگز
ڈاکٹر کاشی رام
ہومیوپیتھی
کس طرح جمع کیجئے اب اپنے آپ کوکاغذ بکھر رہے ہیں پرانی کتاب کے
مقام پرورش آہ و نالہ ہے یہ چمننہ سیر گل کے لیے ہے نہ آشیاں کے لیے
ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کوآپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں
اس کو ہی جینا کہتے ہیں تو یوں ہی جی لیں گےاف نہ کریں گے لب سی لیں گے آنسو پی لیں گے
گئے دنوں کی لاش پر پڑے رہو گے کب تلکالم کشو اٹھو کہ آفتاب سر پہ آ گیا
یہ زندگی جو ہے اسے معنیٰ بھی چاہیےوعدہ ہمیں قبول ہے ایفا کیے بغیر
ظلم سہہ کر جو اف نہیں کرتےان کے دل بھی عجیب ہوتے ہیں
پھر دیا پارۂ جگر نے سوالایک فریاد و آہ و زاری ہے
اف وہ مرمر سے تراشا ہوا شفاف بدندیکھنے والے اسے تاج محل کہتے ہیں
لیتا نہ اگر دل تمہیں دیتا کوئی دم چینکرتا جو نہ مرتا کوئی دن آہ و فغاں اور
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books