aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aapse"
اپنے مرادآباد پرنٹنگ پریس، مرآدآباد
ناشر
اپنے شاہجہانی پریس، دہلی
ہری نارائن آپٹے
مصنف
اپنے حافظ آبادی پریس، لاہور
عکس نو پبلیکیشنز، لاہور
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
دل کہ آتے ہیں جس کو دھیان بہتخود بھی آتا ہے اپنے دھیان میں کیا
محبوب کا گھر ہو کہ بزرگوں کی زمینیںجو چھوڑ دیا پھر اسے مڑ کر نہیں دیکھا
اسے آواز دینی ہو اسے واپس بلانا ہوہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں
کس لیے جیتے ہیں ہم کس کے لیے جیتے ہیںبارہا ایسے سوالات پہ رونا آیا
اکبر الہ آبادی کے 20 بہترین اشعار
ہندوستانی اساطیری روایات کے حوالے سے ہچکی کا سبب یہی سمجھا جاتا ہے کہ کوئی یاد کررہا ہے ۔ اس قسم کے تصورات سچ اور جھوٹ سے ماورا ہوتے ہیں ۔ شاعروں نے بھی ہچکی کو اس کے اسی تناظر میں برتا ہے ۔ کچھ اشعار کا انتخاب ہم آپ کے لئے پیش کر رہے ہیں ۔
رفتگاں کی یاد سے کسے چھٹکارا مل سکتا ہے ۔ گزرے ہوئے لوگوں کی یادیں برابر پلٹتی رہتی ہیں اور انسان بے چینی کے شدید لمحات سے گزرتا ہے ۔ تخلیقی ذہن کی حساسیت نے اس موضوع کو اور بھی زیادہ دلچسپ بنا دیا ہے اور ایسے ایسے باریک احساسات لفظوں میں قید ہوگئے ہیں جن سے ہم سب گزرتے تو ہیں لیکن ان پر رک کر سوچ نہیں سکتے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور اپنے اپنے رفتگاں کی نئے سرے سے بازیافت کیجئے ۔
आपसीآپسی
mutual
उपासीاپاسی
worshipper, fasting
اپنے دکھ مجھے دے دو
راجندر سنگھ بیدی
افسانہ
راجندر سنگھ بیدی کی افسانہ نگاری
وہاب اشرفی
فکشن تنقید
عکس اسرار خودی
علامہ اقبال
ترجمہ
انسانیت موت کے دروازے پر
ابوالکلام آزاد
اسلامیات
عکس لالۂ طور
شاعری
کالا جادو اور عکس جن
محمد ندیم
کاربن کی کہانی اور اس سے بننے والی چیزیں
مصطفی حسن رضوی
سائنس
احوال عرس مقدس بابا فرید گنج شکر
سید امام علی شاہ
چشتیہ
جمہوریت اپنے آئینے میں
سید محمد میاں
اپنی محفل اپنے دوست
جگن ناتھ آزاد
خاکے/ قلمی چہرے
ایسے تھے گاندھی جی
یو۔ آر۔ راؤ
سوانح حیات
اپنے اور پرائے
کے، ایل، گابا
خود نوشت
افسانوی ادب
بیسویں صدی کے بعض لکھنوی ادیب اپنے تہذیبی پس منظر میں
مرزا جعفر حسین
شاعری تنقید
جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔمجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیا
اب کے گر تو ملے تو ہم تجھ سےایسے لپٹیں تری قبا ہو جائیں
وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ہو ممکناسے اک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا اچھا
سب سے نظر بچا کے وہ مجھ کو کچھ ایسے دیکھتاایک دفعہ تو رک گئی گردش ماہ و سال بھی
تیرے وصال کے لیے اپنے کمال کے لیےحالت دل کہ تھی خراب اور خراب کی گئی
یوں نہیں ہے کہ فقط میں ہی اسے چاہتا ہوںجو بھی اس پیڑ کی چھاؤں میں گیا بیٹھ گیا
تم کو یہاں کے سایہ و پرتو سے کیا غرضتم اپنے حق میں بیچ کی دیوار ہی رہو
اپنے چہرے سے جو ظاہر ہے چھپائیں کیسےتیری مرضی کے مطابق نظر آئیں کیسے
یہ کیا عذاب ہے سب اپنے آپ میں گم ہیںزباں ملی ہے مگر ہم زباں نہیں ملتا
اسے کون دیکھ سکتا کہ یگانہ ہے وہ یکتاجو دوئی کی بو بھی ہوتی تو کہیں دو چار ہوتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books