aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "abas"
ہم وہ ہیں کہ صد_کعبہ و صد_دیر کے ہوتےگوشہ کوئی تعمیر کئے بن نہ رہا جائے
محسن نقوی
1947 - 1996
شاعر
عباس تابش
born.1961
شاہین عباس
born.1965
فرحت عباس شاہ
born.1964
عباس قمر
born.1994
حسن عباس رضا
born.1951
غلام عباس
1909 - 1982
مصنف
ارسلان عباس
born.1996
عباس دانا
born.1942
شمیم عباس
born.1948
قمر عباس قمر
born.1993
عذرا عباس
born.1950
حسن رضوی
1946 - 2002
سید جون عباس کاظمی
born.2001
عباس رضوی
ناحق ہم مجبوروں پر یہ تہمت ہے مختاری کیچاہتے ہیں سو آپ کریں ہیں ہم کو عبث بدنام کیا
یہ محبت کی کہانی نہیں مرتی لیکنلوگ کردار نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابشؔمیں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے
دشت میں پیاس بجھاتے ہوئے مر جاتے ہیںہم پرندے کہیں جاتے ہوئے مر جاتے ہیں
عبث کا نرخ تو اس وقت بڑھنا چاہئے بھی تھاعجب بے ماجرا بے طور بیزارانہ حالت ہے
اہم پاکستانی شاعر جو مشاعروں میں بھی مقبول ہیں
میرتقی میر اردو ادب کا وہ روشن ستارہ ہیں ، جن کی روشنی آج تک ادیبوں کے لئے نئے راستے ہموار کر رہی ہے - یہاں چند غزلیں دی جا رہی ہیں، جو مختلف شاعروں نے ان کی مقبول غزلوں کی زمینوں پر کہی اور انھیں خراج عقیدت پیش کی-
مرزا غالب نے کئی نسلوں کو متسصر کیا ہے - شاعر انکے مضامین، اسلوب اور زبان سے کافی کچھ سیکھا - یہی وجہ ہے کہ شاعروں نے انکی زمینوں پر غزلیں کہی اور انھیں خراج پیش کیا - ہم یہاں چند غالب کی ہم زمین غزلیں شایع کر رہے ہیں - پڑھیں اور لطف لیں -
अबसاَبَس
جو بس میں نہ آئے، سرکش، باغی، بے بس، ناچار
'अबसعَبَث
بے کار، بے فائدہ، فضول، بے ہودہ، بے سود
'अबसعَبَس
روکھا پن، بد مزاجی
'अबस कोعَبَث کو
بیکار میں، فضول میں
اردو ناول کی تاریخ اور تنقید
علی عباس حسینی
ناول تنقید
کلیات غلام عباس
افسانہ
ایک لڑکی اور دوسری کہانیاں
خواجہ احمد عباس
عشق آباد
کلیات
اردو ڈراما اور انار کلی
سید حیدر عباس رضوی
ڈرامہ کی تاریخ و تنقید
جاڑے کی چاندنی
آوارہ مزاج
انتخاب
لسانیات اور تنقید
ناصر عباس نیر
تنقید
دھنک
نصابی کتاب
مسافر کی ڈائری
سفر نامہ
تین ناول
رحمن عباس
ناول
ذکر العباس
سید نجم الحسن
اسلامیات
غلام عباس کے پندرہ افسانے
ذوالفقار احسن
عام فکری مغالطے
علی عباس جلالپوری
تحقیق و تنقید
غالب کے زمانے کی دلی
عباس برنی
ہندوستانی تاریخ
اک عبث کا وجود ہے جس سےزندگی کو مراد پانی ہے
اشکوں کو آرزوئے رہائی ہے روئیےآنکھوں کی اب اسی میں بھلائی ہے روئیے
یہ نشان عشق ہیں جاتے نہیںداغ چھاتی کے عبث دھوتا ہے کیا
ہنسنے نہیں دیتا کبھی رونے نہیں دیتایہ دل تو کوئی کام بھی ہونے نہیں دیتا
زمیں کا آخری منظر دکھائی دینے لگامیں دیکھتا ہوا پتھر دکھائی دینے لگا
نو گرفتار وفا سعئ رہائی ہے عبثہم بھی الجھے تھے بہت دام سے پہلے پہلے
تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعدکتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد
جس سے پوچھیں ترے بارے میں یہی کہتا ہےخوب صورت ہے وفادار نہیں ہو سکتا
ہم سے عبث ہے گمان رنجش خاطرخاک میں عشاق کی غبار نہیں ہے
پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہےاب بھی جلتا شہر بچایا جا سکتا ہے
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books