aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "asp-e-umr"
عصر جدید پریس، کلکتہ
ناشر
عصر جدید پریس، میرٹھ
ادارہ عصر نو، کراچی
دفترالعصر، لکھنو
ابھی تو راہ میں باقی ہیں لاکھ نظارےاے اسپ عمر ذرا ہو نہ تیز گام ابھی
اڑتا ہے شوق راحت منزل سے اسپ عمرمہمیز کہتے ہیں گے کسے تازیانہ کیا
بارہا جی میں یہ آئی عمر رفتہ سے کہوںشام ہونے کو ہے اے بھولے مسافر گھر تو آ
ایک جاں سوز و نامراد خلشاس طرف ہے ادھر نہیں ہوتی
ایک دن دیکھنے کو آ جاتےیہ ہوس عمر بھر نہیں ہوتی
ایسے اشعار کا مجموعہ جس میں کسی خیال کو تسلسل سے پیش کیا جائے اسے قطعہ کہتے ہیں ۔یہ دو شعروں پر مشتمل ہوتا ہے اور دونوں میں باہمی ربط ضروری ہوتا ہے اگر کسی غزل میں ایک سے زیادہ قطعات موجود ہوں تو اس غزل کو قطعہ بند غزل کہا جاتا ہے ۔
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب پڑھئے ۔
بیگم اختر کی گائی ہوئیں ١٠ مشهور غزلیں
अस्प-ए-'उम्रاَسْپِ عُمْر
horse of age
इस ओरاِس اور
that way, thither, on that side
'अस्र-ए-नौعَصْرِ نَو
نیا زمانہ، دورِ جدید
इस्म-ए-'आमاِسْمِ عام
عربی
(صرف) وہ اسم جو غیر معین شخص یا شے (اشخاص و اشیا) کے معنی دے، اسم نکرہ، جیسے: کتاب، آدمی، لوٹا وغیرہ
عصرقدیم
عبدالحلیم شرر
شعر عصر
مجلس تعلیمی
شاعری
عصر پہلوی
محمد نظام الدین
نوید عصر لینن
ملفوظات عصر حاضر
ظہیر الدین احمد
011
سید احمد خضر
Nov 2019محدث عصر
003
Oct 2002محدث عصر
معلم عصر سعید نورسی
اخترالواسع
خطبات
کارل مارکس
گوپال متل
بہاء اللہ وہ عصر جدید
جے۔ ای۔ ایسلمینٹ
اقبال مجدّد عصر
سہیل بخاری
روح عصر
علی عباس جلالپوری
محمد ناظم علی
آئینہ عصر
عمر خضر کی اس کو تمنا کبھی نہ ہوانسان جی سکے جو محبت میں چار دن
بچھڑ کے شام رہی طول عمر تک گویاٹھہر گیا تھا جو لمحہ وہ پھر کہاں گزرا
ہم نفس و حبیب خاص بنتے ہیں غیر کس طرحبولی یہ سرد مہری عمر گریز پا کہ یوں
روح اور بدن دونوں داغ داغ ہیں یاروپھر بھی اپنے بام و در بے چراغ ہیں یارو
اور کیا مجھ سے کوئی صاحب نظر لے جائے گااپنے چہرے پر مری گرد سفر لے جائے گا
اک امتحان وفا ہے یہ عمر بھر کا عذابکھڑا نہ رہتا اگر زلزلوں میں کیا کرتا
اے مری عمر کے معذور گزرتے لمحوتم نے جاتے ہوئے مڑ کر کبھی دیکھا بھی نہیں
ٹھہرا ہو ایک پل بھی جہاں کاروان دلآیا نہ راہ شوق میں ایسا نگر کہیں
دل غریب کو گھر کا ہوا نہ چین نصیباسے تو عمر سر رہ گزار گزری ہے
گلوں کا کھل کے بکھرنا تو امر لازم ہےدعائیں مانگ دلوں کی شگفتگی کے لئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books