aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "charch"
چراغ شرما
born.1998
شاعر
چراغ حسن حسرت
1904 - 1955
مصنف
آیوش چراغ
born.1991
چرن سنگھ بشر
born.1957
چراغ بریلوی
born.1988
جواہر لعل نہرو
1889 - 1964
چرخ چنیوٹی
دتا ساغر
born.1953
شیو چرن داس گوئل ضبط
born.1918
چارلس بودلیئر
1821 - 1867
سوز بریلوی
اثر دہلوی
1898 - 1978
چونچ گیاوی
born.1967
مولوی چراغ علی
1844/1846 - 1895
داس چرن سنگھ
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد ناموہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
نہ مسجد ہے کوئی نہ چرچ ہے نہ کوئی مندر ہےاگر گھر ہے کہیں اس کا تو تیرے دل کے اندر ہے
سارے لوگوں نے اس پر تھوکا تھاچرچ کے فادر نے
یا سفیدے کے درختوں میں گھراکوئی چرچ تعمیر کرواتی ہیں
نہ انڈیا میں رہے وہ نہ وہ بنے انگلشنہ ان کو چرچ میں آنر نہ مسجدوں میں بار
مایوسی زندگی میں ایک منفی قدر کے طور پر دیکھی جاتی ہے لیکن زندگی کی سفاکیاں مایوسی کے احساس سے نکلنے ہی نہیں دیتیں ۔ اس سب کے باوجود زندگی مسلسل مایوسی سے پیکار کئے جانے کا نام ہی ہے ۔ ہم مایوس ہوتے ہیں لیکن پھر ایک نئے حوصلے کے ساتھ ایک نئے سفر پر گامزن ہوجاتے ہیں ۔ مایوسی کی مختلف صورتوں اور جہتوں کو موضوع بنانے والا ہمارا یہ انتخاب زندگی کو خوشگوار بنانے کی ایک صورت ہے ۔
تمنائیں اور آرزوئیں ایک طور پر انسان کا سرمایہ بھی ہیں اور ساتھ ہی زندگی میں ایک گہرے دکھ اور حسرتوں کا سبب بھی ۔ انسان انہیں پالتا ہے لیکن وہ تمنائیں کبھی پوری نہیں ہوتیں ۔ ہم نے تمنا اور اس کی مختلف شکلوں پر محیط شاعری کا ایک چھوٹا سا انتخاب کیا ہے ۔ اس قسم کی شاعری ہمیں زندگی کو نئے ڈھنگ سے اور پہلے سے زیادہ بڑی اور پھیلی ہوئی سطح پر سوچنے کیلئے تیار کرتی ہے ۔
چراغ اور اس کی روشنی کو شاعری میں ایک مثبت قدر کے طور پر دیکھا گیا ہے ۔ چراغ اپنی ناتوانی اور بجھ جانے کے قوی امکان کے باوجود اندھیرے کے خلاف ایک محاذ کھولے رہتا ہے اور روشنی لٹاتا رہتا ہے ۔ چراغ کے اور بھی کئی استعاراتی پہلو ہیں جو اور زیادہ دلچسپ ہیں ۔ ہمارا یہ ایک چھوٹا سا انتخاب پڑھئے ۔
चर्चچرچ
church
چراغ تلے
مشتاق احمد یوسفی
مضامین
چچا چھکن
سید امتیاز علی تاج
چراغ دیر
مرزا غالب
شاعری
نثر
چراغ نیم شب
سلیم احمد
مجموعہ
اکابرین تحریک پاکستان
محمد علی چراغ
یہ چراغ ہے تو جلا رہے
سلیم کوثر
چراغ سخن
مرزا یاس عظیم آبادی
شاعری تنقید
چچا عبد الباقی اور بھتیجے بختیار خلجی کے ناکارنامے
محمد خالد اختر
مثنوی چراغ دیر
مثنوی
طیب منیر
تحقیق
چالیس چراغ عشق کے
ایلف شفق
ناول
نئے اور پرانے چراغ
آل احمد سرور
تنقید
چست نکیلا بریزیر یہ چیخ رہا ہےشرم نہیں آتی کتوں کو چرچ کے آگے کھڑے ہوئے ہیں
جب میرے سب چراغ تمنا ہوا کے ہیںجب میرے سارے خواب کسی بے وفا کے ہیں
کہاں چراغ جلائیں کہاں گلاب رکھیںچھتیں تو ملتی ہیں لیکن مکاں نہیں ملتا
جہاں رہے گا وہیں روشنی لٹائے گاکسی چراغ کا اپنا مکاں نہیں ہوتا
کوئی دم کا مہماں ہوں اے اہل محفلچراغ سحر ہوں بجھا چاہتا ہوں
کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تراکچھ نے کہا یہ چاند ہے کچھ نے کہا چہرا ترا
آئے عشاق گئے وعدۂ فردا لے کراب انہیں ڈھونڈ چراغ رخ زیبا لے کر
میرے داغ دل سے ہے روشنی اسی روشنی سے ہے زندگیمجھے ڈر ہے اے مرے چارہ گر یہ چراغ تو ہی بجھا نہ دے
تمہارے ہجر کی شب ہائے کار میں جاناںکوئی چراغ جلا لوں اگر اجازت ہو
چاہے امید کی شمعیں ہوں کہ یادوں کے چراغمستقل بعد بجھا دیتا ہے رفتہ رفتہ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books