aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "focus"
سلیم فوز
born.1965
شاعر
حنیف فوق
1926 - 2009
فوق لدھیانوی
محمد الدین فوقؔ
1877 - 1945
مصنف
ڈاکٹر فوق کریمی
محی الدین فوق
سید نظیرالحسن فوق رضوی
جیا متھرا لٹریری اینڈ کلچرل فورم، حیدرآباد
ناشر
مطبع فوق کاشی
پرنٹ اینڈ پروس، نئی دہلی
مولوی ظہیر الدین فوق
منشی محمد دین فوق
ڈائمنڈ پراسس، حیدرآباد
اردو تلگو لٹریری فورم، حیدرآباد
حیدرآباد لٹریری فورم، حیدرآباد
پس منظر میں 'فیڈ' ہوئے جاتے ہیں انسانی کردارفوکس میں رفتہ رفتہ شیطان ابھرتا آتا ہے
بٹھا دیا گیا پہلے بڑے بڑوں میں مجھےپھر ایک کیمرہ فوکس کیا گیا مجھ پر
شجر فطرت مسلم تھا حیا سے نمناکتھا شجاعت میں وہ اک ہستی فوق الادراک
یہ وقت آنے پہ اپنی اولاد اپنے اجداد بیچ دے گیجو فوج دشمن کو اپنا سالار گروی رکھ کر پلٹ رہی ہے
ایسے اشعار کا مجموعہ جس میں کسی خیال کو تسلسل سے پیش کیا جائے اسے قطعہ کہتے ہیں ۔یہ دو شعروں پر مشتمل ہوتا ہے اور دونوں میں باہمی ربط ضروری ہوتا ہے اگر کسی غزل میں ایک سے زیادہ قطعات موجود ہوں تو اس غزل کو قطعہ بند غزل کہا جاتا ہے ۔
دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔
آئینے کو موضوع بنانے والی یہ شاعری پہلے ہی مرحلے میں آپ کو حیران کر دے گی ۔ آپ دیکھیں گے کہ صرف چہرہ دیکھنے کے لئے استعمال کیا جانے والا آئینہ شاعری میں آکر معنی کتنی وسیع اور رنگا رنگ دنیا تک پہنچنے کا ذریعہ بن گیا اور محبوب سے جڑے ہوئے موضوعات کے بیان میں اس کی علامتی حیثیت کتنی اہم ہوگئی ہے ۔یقیناً آپ آج آئینہ کے سامنے نہیں بلکہ اس شاعری کے سامنے حیران ہوں گے جو آئینہ کو موضوع بناتی ہے ۔
फ़ोकसفوکس
Focus
فصوص الحکم
محی الدین ابن عربی
فلسفہ تصوف
فوزمبین در رد حرکت زمین
امام احمد رضا خاں بریلوی
فاؤسٹ
جان وولف گانگ گوئٹے
ڈراما
تاریخ اقوام کشمیر
سبق آموز کہانیاں
ادب اطفال
مہاراجا پورس
بدھا پرکاش
تاریخ
فاؤسٹ
مشاہیر کشمیر
رہنمائے کشمیر
سفر نامہ
انار کلی
تاریخی
اکبر دبے نہیں کسی سلطاں کی فوج سےلیکن شہید ہو گئے بیوی کی نوج سے
دشمنوں کی وہ فوجرکھتی ہے جو کہ مجھ کو تباہ کرنے کے
اک بجھی روح لٹے جسم کے ڈھانچے میں لیےسوچتی ہوں میں کہاں جا کے مقدر پھوڑوں
مذاق دوئی سے بنی زوج زوجاٹھی دشت و کوہسار سے فوج فوج
پروانوں نے فانوس کو دیکھا تو یہ بولےکیوں ہم کو جلاتے ہو کہ جلنے نہیں دیتے
جس وقت رن میں ٹوٹ پڑے شہ پہ فوج شامگردن جھکا کے برچھیاں کھایا کیے امام
سنگ بستہ پڑی تھیصراحی و مینا و جام و سبو اور فانوس و گلداں
لشکر کی آنکھ مال غنیمت پہ ہے لگیسالار فوج اور کسی امتحاں میں ہے
اٹھو جیسے دریا میں اٹھتی ہے موجاٹھو جیسے آندھی کی بڑھتی ہے فوج
مٹتا ہے فوت فرصت ہستی کا غم کوئیعمر عزیز صرف عبادت ہی کیوں نہ ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books