aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "gosha"
جو ہے گوشہ نشیں تیرے خیال مست ابرو میںوہ ہے بیت الصنم میں بھی تو ہے بیت المقدس میں
تنگی گوشۂ عزلت ہے بیاں سے باہرنہیں امکان کہ چیونٹی کی سمائی ہو جائے
کیوں بلاتے ہو اب جہاں والوایک گوشہ نشیں فقیر ہوں میں
گوشۂ ادب، لاہور
ناشر
گوشۂ ادب، برہانپور
گوشۂ ادب، لکھنؤ
گوشۂ ادب، دہلی
گوشۂ مطالعات فارسی، علی گڑھ
گوشۂ کتب، علی گڑھ
گوشۂ ادب، ممبئی
گوشۂ نشین، پنجاب
پریم شنکر گوئلہ فرحت
1926 - 1968
شاعر
ساگر چند گورکھا
مصنف
نوراینڈ سنز ضلع گودا سیور
امتاو گھوش
سیما گوہر
الک گھوش
ایس۔ این۔ گھوش
مدیر
گرجے ہیں بہت شیخ سر گوشۂ منبرکڑکے ہیں بہت اہل حکم بر سر دربار
عمر کرتا ہوں بسر گوشۂ تنہائی میںجب سے وہ روٹھ گئے، تب سے الگ بیٹھا ہوں
وہ لے لیں گوشۂ دامن میں اپنے یا فلک چن لےمری آنکھوں میں آنسو بار بار آیا نہیں کرتے
حلقۂ زلف کہیں گوشۂ رخسار کہیںہجر کا دشت کہیں گلشن دیدار کہیں
نے مژدۂ وصال نہ نظارہ جمالمدت ہوئی کہ آشتی چشم و گوش ہے
ناموراردو فکشن رائیٹر- شاہکار افسانوں کے خالق، جن میں 'ٹھنڈا گوشت' ، 'کھول دو' ، ٹوبہ ٹیک سنگھ'، 'بو' وغیرہ قابل ذکر ہیں
गोशाگوشَہ
فارسی
کونا. کُنج.
ग़ोशाغوشَہ
پردہ ، جھالر ، جالی.
गोशाگوشا
گوشہ
गोशीگوشی
گوش سے منسوب یا متعلق، جو رازداری سے کان میں کہا جائے، کان میں کہنے یا سننے کے لائق، خفیہ، آہستہ کہی ہوئی بات، کانا بھوسی، آہستہ سے کان میں کچھ کہنا (بطور لاحقۂ مستعمل، جیسے سرگوشی وغیرہ)
گوشۂ عافیت
پریم چند
ناول
گوشۂ ممتاز شیریں : شمارہ نمبر۔003
محمود ایاز
سوغات، بنگلور
گوشۂ باقر مہدی: جولائی-دسمبر: شمارہ نمبر-075،076
مظہر سلیم
تکمیل
گوشۂ امیتاز علی خاں عرشی: جنوری-جون: شمارہ نمبر-004
اسلم جمشید پوری
ہماری آواز
گوشۂ میر انیس : شمارہ نمبر-009
قیصر تمکین
اردو ادب، لندن
شگوفہ،حیدرآباد
سید مصطفیٰ کمال
گوشۂ لحد
محمد رضی الدین معظم
گوشہ ادب
سید علی اظہر
قصہ / داستان
گوشۂ سرسید
گوشۂ رشید افروز
شان بھارتی
رنگ
ٹھنڈا گوشت
سعادت حسن منٹو
افسانہ
ابر گہر بار
مرزا غالب
نعت
خلق کہتی ہے جسے دل ترے دیوانے کاایک گوشہ ہے یہ دنیا اسی ویرانے کا
گوشۂ دل میں چھپائے اک جہان اضطرابشب سکوت افزا ہوا آسودہ دریا نرم سیر
دل نہ پہنچا گوشۂ داماں تلکقطرۂ خوں تھا مژہ پر جم رہا
اگرچہ گوشہ گزیں ہوں میں شاعروں میں میرؔپہ میرے شور نے روئے زمیں تمام لیا
مری گوشہ نشینی ایک دن بازار دیکھے گیضرورت کر رہی ہے بے قرار آہستہ آہستہ
لو سنی گئی ہماری یوں پھرے ہیں دن کہ پھر سےوہی گوشۂ قفس ہے وہی فصل گل کا ماتم
نہیں اس کھلی فضا میں کوئی گوشۂ فراغتیہ جہاں عجب جہاں ہے نہ قفس نہ آشیانہ
اے جہاں زادمرے گوشۂ باطن کی صدا ہی تھی
گوشہ گیر غبار ذات ہوں میںمجھ میں ہو کر مرا پتا مانگو
کنج غربت میں کبھی گوشۂ زنداں میں تھے ہمجان جاں جب بھی ترے آنے کا موسم آیا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books