aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "irtikaab"
ارتضی نشاط
born.1938
شاعر
مائل لکھنوی
1905 - 1968
ارتضٰی کریم
born.1959
مصنف
انتخاب عالم
ارتکاز افضل
born.1952
اعتقاد پبلیشنگ ہاؤس، نئی دہلی
ناشر
شرر کاکوروی
1864/65 - 1921
عا تکہ ماہین
born.1991
انتقام الحسنین منتقم حیدری
سید ارتضیٰ عباس نقوی
born.1990
سید ارتضیٰ حسین عابدی
سید ارتضٰی علی کرمانی
ارتقا مطبوعات، کراچی
حکیم ارتضی علی
فیصل انتخاب چشتی
مدیر
ہم تو تم کو پسند کر بیٹھےتم کسے انتخاب کرتے ہو
ارتکاب جرم شر کی بات ہےاور بری ہونا ہنر کی بات ہے
ہر شعر کو گلاب کیا کیا غلط کیاہاں تیرا انتخاب کیا کیا غلط کیا
عبادتوں کے مراتب بلند ہوں کیسےترے عمل میں گنا کا ہے ارتکاب غلط
اس ارتکاب تمنا پہ کیا سزا دو گےتمہارے قدموں پہ کوئی اگر مچل جائے
انتقام بدلہ لینے کا شدید ترین جذبہ ہے ۔ یوں تو انتقام کی صورتیں بہت گھناونی ہوتی ہیں لیکن شاعرمیں انتقام کلاسیکی عشق کی کہانی کا ایک موڑ ہوتا ہے جہاں عاشق اپنے ناختم ہونے والے ہجر کی توجیہ کسی دشمن کے انتقامی جذبے سے کرتا ہے۔ عاشق کا دشمن اس کا محبوب نہیں ہوتا بلکہ تقدیر اور آسمان عاشق کے دشمن کے کردار کے طور پر سامنے آتے ہیں جو محبوب اور اس سے وصال کے درمیان حائل ہوجاتے ہیں ۔
इर्तिकाबارتکاب
commission or perpetration (of sin or crime), committing
पाप करना, किसी बुरे काम की शुरुआत करना, किसी चीज़ पर सवार होना।
شعر شور انگیز
شمس الرحمن فاروقی
شرح
اردو غزل کا تاریخی ارتقا
غلام آسی رشیدی
شاعری تنقید
بشیر بدر کی غزلیں
بشیر بدر
انتخاب
اردو ادب کے ارتقا میں ادبی تحریکوں اور رجحانوں کا حصہ
منظر اعظمی
ادبی تحریکیں
اردو ڈراما کا ارتقاء
عشرت رحمانی
ڈرامہ کی تاریخ و تنقید
انتخاب سب رس
ملا وجہی
داستان
آدھنک اردو شاعروں کی بہترین غزلیں
پرکاش پنڈت
اردو نثر کا فنی ارتقا
فرمان فتح پوری
تنقید
اردو ناول آغاز و ارتقا
عظیم الشان صدیقی
فکشن تنقید
انتخاب میر
میر تقی میر
اردو میں فن سوانح نگاری کا ارتقاء
ممتاز فاخرہ
انتخاب طلسم ہوش ربا
محمد حسن عسکری
انتخاب خطوط غالب
مرزا غالب
خطوط
گمان کا ممکن
ڈاکٹر زین العابدین
اردو مثنوی کا ارتقاء
عبدالقادر سروری
مثنوی تنقید
اچھا خاصا گھر تھا لیکن اجڑ گیاوالدین کے انتقال کے بعد
کبھی ملی ہے جو فرصت تو یہ حساب کیاثواب کتنے کئے کتنا ارتکاب کیا
مجرم تھے وہ جو کر نہ سکے ارتکاب جرمملزم ہوں میں جو راز تھا سربستہ کہہ دیا
تیری رحمت کا واسطہ یا ربارتکاب گناہ کرتا ہوں
اب اس پہ کوئی نہ منزل نہ کوئی دوست سہیمگر یہ راستہ ہی میرا انتخاب تو تھا
ہنر کو لمس معانی سے میں گلاب کروںہیں لفظ اپنے سبھی کس کا انتخاب کروں
تو کیوں سزا میں ہو تنہا گناہ گار کوئییہاں تو جیتے ہیں سب ارتکاب خواب کے ساتھ
گزر چکی ہے جو شب اضطراب کیسا ہےافق پہ ہوش ربا التہاب کیسا ہے
پھر جنم لے لیںتو ان کو ارتکاب جرم کا احساس
خرد نے لاکھ سر و برگ اجتناب کیاتری نگہ کو مرے دل نے کامیاب کیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books