aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ku.nve.n"
کنور بے چین
born.1942
شاعر
کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
1909 - 1992
اطہر نفیس
1933 - 1980
طالب باغپتی
1903 - 1984
کنور تانی
born.1991
پنڈت کرشن کنور دت
مصنف
اخگر شاہانی
کنور اعجاز راجا
born.1951
کنور اخلاق محمد خاں شہر یار
born.1936
کندن لال کندن
شاکر کنڈان
کنور پرتاپ چندر آزاد
مخمور کنور
کنور سین
1774/5 - 1845
محمود کنور
اپنے اپنے کنوئیں کو بحر اعظم کہنے اور سمجھنے والےیہ ننھے مینڈک
ایک چھوٹے مگر گہرے کنوئیں میں ایک مینڈک رہتا تھا۔ وہ اس کنوئیں کے اندر کی دنیا کے علاوہ کچھ نہیں جانتا تھا۔ یہ کنواں اور اس میں سے نظر آنے والآسمان اس کے لئے کل کائنات تھا۔ ایک دن اس کی ملاقات ایک دوسرے مینڈک سے ہو گئی جو...
کہاں اندھے کنوئیں ہیں ان کو بھرتا جا رہا تھاکہاں رستے ہی رستے ہیں بتاتا جا رہا تھا
کبھی تو صبح ترے کنج لب سے ہو آغازکبھی تو شب سر کاکل سے مشکبار چلے
ابھی تلک تو نہ کندن ہوئے نہ راکھ ہوئےہم اپنی آگ میں ہر روز جل کے دیکھتے ہیں
خاموشی کو موضوع بنانے والے ان شعروں میں آپ خاموشی کا شور سنیں گے اور دیکھیں گے کہ الفاظ کے بے معنی ہوجانے کے بعد خاموشی کس طرح کلام کرتی ہے ۔ ہم نے خاموشی پر بہترین شاعری کا انتخاب کیا ہے اسے پڑھئے اور خاموشی کی زبان سے آگاہی حاصل کیجیے۔
خاموشی کو موضوع بنانے والے ان شعروں میں آپ خاموشی کا شور سنیں گے اور دیکھیں گے کہ الفاظ کے بے معنی ہوجانے کے بعد خاموشی کس طرح کلام کرتی ہے ۔ ہم نے خاموشی پر بہترین شاعری کا انتخاب کیا ہے اسے پڑھئے اور خاموشی کی زبان سے آگاہی حاصل کیجیے ۔
تخلیقی زبان ترسیل اور بیان کی سیدھی منطق کے برعکس ہوتی ہے ۔ اس میں کچھ علامتیں ہیں کچھ استعارے ہیں جن کے پیچھے واقعات ، تصورات اور معانی کا ایک پورا سلسلہ ہوتا ہے ۔ صیاد ، نشیمن ، قفس جیسی لفظیات اسی قبیل کی ہیں ۔ شاعری میں صیاد چمن میں گھات لگا کر بیٹھنے والا ایک شخص ہی نہیں رہ جاتا بلکہ اس کی کرداری صفت اس کے جیسے تمام لوگوں کو اس میں شریک کرلیتی ہے ۔ اس طور پر ایسی لفظیات کا رشتہ زندگی کی وسعت سے جڑ جاتا ہے ۔ یہاں صیاد پر ایک چھوٹا سا انتخاب پڑھئے ۔
कुँवेंکنوئیں
wells
ہند و پاک کی جڑی بوٹیاں
آیوروید
ارمغان عروض
علم عروض / عروض
احتساب العروض
کندن اراولی
یادوں کا جشن
خود نوشت
مضامین و مجربات کرشن
طب یونانی
جڑی بوٹیاں اور ان کے عجیب و غریب فوائد
معراج فن
عروض پنگل و خلیل
نئی جوانی
کہانی رانی کیتکی اور کنور اودے بھان کی
انشا اللہ خاں انشا
داستان
بات یہ ہے کہ سکون دل وحشی کا مقامکنج زنداں بھی نہیں وسعت صحرا بھی نہیں
گریہ کناں کی فرد میں اپنا نہیں ہے نامہم گریہ کن ازل کے ہیں گریہ کیے بغیر
ہم ہیں رسوا کن دلی و لکھنؤ اپنی کیا زندگی اپنی کیا آبرومیرؔ دلی سے نکلے گئے لکھنؤ تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے
کیا آئے راحت آئی جو کنج مزار میںوہ ولولہ وہ شوق وہ ارمان تو گیا
دل آشفتگاں خال کنج دہن کےسویدا میں سیر عدم دیکھتے ہیں
یہ مقتل بھی ہے اور کنج اماں بھییہ دل یہ بے نشاں کمرہ ہمارا
سال ہونے کو آیا ہے وہ کب لوٹے گاآؤ کھیت کی سیر کو نکلیں کونجیں دیکھیں
ابھی کچھ ان کہے الفاظ بھی ہیں کنج مژگاں میںاگر تم اس طرف آؤ صبا رفتار ہو جانا
سوچ کا سارا اجلا کندنضبط کی راکھ میں گھل جائے گا
پھر کونجیں بولیں گھاس کے ہرے سمندر میںرت آئی پیلے پھولوں کی تم یاد آئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books