aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mariyal"
ماریہ مظفر
born.2001
شاعر
مریم فاطمہ
born.1997
انیتا موریہ انوشری
born.1978
مریم عرفان
مصنف
رائنر ماریا رلکے
1875 - 1926
عالمی مرثیہ سینٹر، نئی دہلی
ناشر
فروغ مرثیہ انٹرنیشنل، کناڈا
مرثیہ فاؤنڈیشن، کراچی
پروفیسر ماریہ بلقیس
مدیر
مریم لنڈن
مترجم
مرضیہ عارف
مطبع مٹیا برج
ماریہ رحمٰن
مارشل شاہ ولی خان
سید مرضیہ شمسی زائرہ نقوی
سنا دیں عصمت مریم کا قصہپر اب اس باب کو وا کیوں کریں ہم
خستہ کپڑوں میں یہ لپٹے ہوئے مریل ڈھانچےیہ بھکاری کہ جنہیں دیکھ کے گھن آتی ہے
جانے ان مرمریں جسموں کو یہ مریل دہقاںکیسے ان تیرہ گھروندوں میں جنم دیتے ہیں
جس نے بھگتے ہوں ترکی و تازیایسے مریل سے کیا بدے بازی
بچے یتیم خانے کے مریل ہیں سب مگرمنشی یتیم خانے کا بھینسا دکھائی دے
زمانے بیت گئے مگر محمد رفیع آج بھی اپنی آواز کی ساحری کے زور پر ہرکسی کے دل پر اپنی حکومت جمائے ہوئے ہیں ، ان کے گائے ہوئے بھجن ، اورنغموں کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کے لئے کچھ مشہورو معروف شاعروں کی ایسی غزلیں لے کر حاضر ہوئے ہیں جنہیں محمد رفیع نے اپنی آواز دی ہے اور ان غزلوں کے حسن میں لہجے اور آواز کا ایسا جادو پھونکا ہے کہ آدمی سنتا رہے اور سر دھنتا رہے ۔
یہ دس ایسی غزلوں کا مجموعہ ہے جنہیں نامور گلوکاروں نے اپنی آواز دی ہے، یہ غزلیں محبت اور عشق کے شدید جذبے سے لبریز ہیں۔ ہماری یہ پیشکش آپ کے لیے خاص ہے۔ یہاں آپ ان غزلوں کو پڑھ سکتے ہیں جنہیں ابھی تک صرف سنتے رہے ہیں۔
مرثیہ عربی لفظ "رثا " سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے مرنے والوں پر ماتم کرنا اور ان کی فضیلت بیان کرنا۔ اردو میں، یہ صنف زیادہ تر امام حسین علیہ السلام کی تعریف اور کربلا کے سانحے کے بیان کے لیے مخصوص ہے۔
मरियलمریل
weak, thin
اردو مرثیہ نگاری
ام ہانی اشرف
مرثیہ تنقید
اردو مرثیے کا ارتقاء
مسیح الزماں
انیس کے مرثیے
میر انیس
مرثیہ
مثنوی، مرثیہ اورنظم
اشرف رفیع
مثنوی
حق ایلیا
محسن نقوی
مجموعہ
انیس کے 33 غیرمطبوعہ مرثیے
علمدار کربلا
صفدر آہ سیتاپوری
جواہر انیس
بزم انیس
ا نیس کی مرثیہ نگاری
اثر لکھنوی
شاعری تنقید
مرثیہ خوانی کا فن
نیر مسعود
مراثی نسیم
نسیم امروہوی
مرثیہ اور مرثیہ نگار
شارب ردولوی
وہی بکرامرا مریل سا بکرا
اور پیلے مردہ مریل کاغذ کے چہرے پرلہو کے پھول کاڑھتا ہے
مسجدیں مرثیہ خواں ہیں کہ نمازی نہ رہےیعنی وہ صاحب اوصاف حجازی نہ رہے
ابن مریم ہوا کرے کوئیمیرے دکھ کی دوا کرے کوئی
ہے میری زندگی اب روز و شب یک مجلس غم ہاعزا ہا مرثیہ ہا گریہ ہا آشوب ماتم ہا
مریم کہاں تلاش کرے اپنے خون کوہر شخص کے گلے میں نشان صلیب تھا
چارہ گر بھی جو یوں گزر جائیںچارہ گر بھی جو یوں گزر جائیں
دشت وغا میں نور خدا کا ظہور ہے (ردیف .. ن) دشت وغا میں نور خدا کا ظہور ہے
کس شیر کی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے رستم کا جگر زیر کفن کانپ رہا ہے
قاصد کو اپنے ہاتھ سے گردن نہ ماریےاس کی خطا نہیں ہے یہ میرا قصور تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books